ویب ڈیسک:سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بلیو پاسپورٹ پر کینیڈا جاتے ہوئے جہاز سے آف لوڈ کرنے کےحوالے سے خبروں اور پراپیگنڈا کی تردید کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
بلیو پاسپورٹ پر بیرون ملک جانے کی کوشش کرنے والی سابق مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا مؤقف بھی سامنے آ گیا ہے۔ فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا قانون کے مطابق ایک مرتبہ ایم این اے رہنے کے بعد کوئی بھی بلیو پاسپورٹ رکھنے کا مجاز ہے، بلیو پاسپورٹ کے حوالے سے قومی اسمبلی کا قانون موجود ہے اسے پڑھ لیا جائے۔
سابق مشیر اطلاعات نے بتایا کہ میں 21 اگست کو دبئی میں ہونے والی ویمن پیس کپ میں بطور معاون میزبان شرکت کے لیے جا رہی تھی۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میں نے اسی بلیو پاسپورٹ پر وزارت خارجہ سے نوٹ وربل کے ذریعے ہی دبئی کا ویزا لیا، میں نے سرکاری طریقے سے ہی ویزا لیا تھا، اگر کوئی مسئلہ تھا تو ویزا نہ دیتے۔
اپنے کینیڈا فرار ہونے کی باتوں کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ انہوں نے میرا پاسپورٹ ضبط کر لیا ہے، پیر کو سب کلیئر ہو جائے گا کہ معاملہ کیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ میں کینیڈا نہیں جارہی تھیں اور نہ مجھے آف لوڈ کیا گیا، یہ سراسر جھوٹ اور پراپیگنڈا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساری سیاسی جدوجہد آئین و قانون کی پاسداری پر محیط ہے، سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے ہوش کے ناخن لیں۔تحریک انصاف کی رہنما اور سابق مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو بلیو پاسپورٹ پر بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔
ذرائع ایف آئی اے کا بتانا ہے کہ فردوس عاشق اعوان نجی ائیر لائن کی پرواز سے اسلام آباد سے دبئی جا رہی تھیں کہ امیگریشن حکام نے انہیں روک لیا۔