ویب ڈیسک:پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے برطانوی اخبار دی گارڈین کو انٹرویو میں کہا کہ سلمان رشدی پر حملے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا یہ بیان سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں کڑی تنقید کا سامنا ہے جس کے بعد تحریک انصاف کے آفیشل اکاؤنٹ سے اس معاملے پر وضاحت جاری کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی طرف سے وضاحت " اسلام کا پرچم سر بلند کرنے والے لیڈر عمران خان کی کردار کشی مہم کا آغاز" کے عنوان سے جاری کی گئی ۔ وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے " امپورٹڈ حکومت نے ہمیشہ ہی عمران خان کی کردار کشی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور اس ضمن میں ان کی ذاتیات کو نشانہ بنا کر ان کی ساکھ کو مجروح کرنے کیلئے ہر ممکنہ پراپیگنڈا کیا گیا۔
اس ملک میں عمران خان سے بڑا عاشق رسول ﷺ کون ہے جس نے توہین رسالت ﷺ کے معاملے کو صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں نہ صرف اجاگر کیا بلکہ رسالت مآب ﷺ سے امن کے تعلق اور نسبت کے بارے میں بھی سمجھایا اور باور کروایا کہ آزادیِ اظہار کے نام پر کسی شخص کو رسالت مآب ﷺ کی شان میں گستاخی کی اجازت ہر گز نہیں دی جاسکتی۔
عمران خان ہی واحد لیڈر ہیں جنہوں نے اسلام کا پرچم سر بلند کیا اور اسلامو فوبیا اور مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے مظالم پر آواز بلند کی۔"
وضاحتی بیان میں عمران خان کے بطور وزیر اعظم اسلامو فوبیا کے خلاف آواز بلند کرنے، اقوام متحدہ میں ان کی تقریر اور اقوام متحدہ کی جانب سے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن قرار دینے کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ اس واقعے کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جب 2012 میں عمران خان نے اس کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا تھا جس میں سلمان رشدی بھی شریک ہو رہا تھا۔