ویب ڈیسک : میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے تسلیم کیا ہے کہ ٹک ٹاک کی کامیابی ان کی کمپنی کے لیے خطرہ ہے۔
گزشتہ دنوں امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) کی جانب سے دائر مقدمے کی سماعت کے دوران مارک زکربرگ نے یہ اعتراف کیا۔انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک کی موجودگی 2018 سے میٹا کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بائیٹ ڈانس کی ایپ ہماری اولین ترجیح ہے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے بہت بڑا مسابقتی خطرہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ ٹک ٹاک کی مقبولیت سے میٹا پر براہ راست اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 'ٹک ٹاک کے باعث ہماری کمپنی کی شرح نمو ڈرامائی حد تک سست ہوگئی'۔
مارک زکربرگ نے کہا کہ ٹک ٹاک بدستور میٹا کے لیے باعث تشویش ہے اور گزشتہ چند برسوں کے دوران ہم نے اپنی مسابقت کو برقرار رکھا ہے۔ٹک ٹاک اس وقت تیزی سے ابھرنا شروع ہوئی جب بائیٹ ڈانس نے 2017 میں میوزیکلی نامی ایپ کو خریدا اور اسے 2018 میں ٹک ٹاک کے ساتھ ملا دیا۔اس کے فوری بعد میٹا کی جانب سے فیس بک کے انفرادی صارفین کی تعداد کو رپورٹ کرنا ختم کر دیا گیا اور تمام ایپس جیسے انسٹا گرام اور واٹس ایپ کے صارفین کی مشترکہ تعداد کو بتانا شروع کیا۔اس تبدیلی کو فیس بک کی سست شرح نمو کو چھپانے کی حکمت عملی تصور کیا جاتا ہے۔
سماعت کے دوران مارک زکربرگ نے کہا کہ سوشل میڈیا کے افعال میں تبدیلی آئی ہے اور اب ایپس بنیادی طورپر ڈسکوری انجن کے طور پر کام کر رہی ہیں۔مگر میٹا کی جانب سے فیس بک کو دوبارہ پرانے فیس بک جیسا بنانے پر کام کیا جا رہا ہے۔کمپنی کی جانب سے ایسے نئے فیچرز کو متعارف کرایا جا رہا ہے جن کو ماضی میں فیس بک سے نکال دیا گیا تھا تاکہ صارفین کے درمیان باہمی رابطوں کا عمل مضبوط ہوسکے۔