(ویب ڈیسک) عثمان بزدار کا بطور وزیراعلیٰ پنجاب استعفیٰ منظوری کا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عثمان بزدار کا استعفیٰ منظورکرنے کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور انہیں عہدے پر بحال کیا جائے۔سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے غیر قانونی طور پر عثمان بزدار کا استعفیٰ منظور کیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ حمزہ شہباز کو بطور وزیر اعلیٰ پنجاب کام سے روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں اور عثمان بزدار کو بطور وزیراعلیٰ پنجاب بحال کیا جائے۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کل اس درخواست پر سماعت کریں گے ۔
دوسری جانب نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی جانب سے حلف اٹھانے کے لیے دائر درخواست بھی سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے۔لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز کے حلف کے لیے درخواست اعظم نذیر تارڑ اور عطا اللہ تارڑ کی وساطت سے دائر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اپنے ایک بیان میں سردار عثمان بزدار نے کہا تھا کہ وزارت اعلیٰ کا منصب وزیراعظم عمران خان اور عوام کی امانت ہے،عہدے کی تمنا نہیں، ہمیشہ وزیراعظم عمران خان کا ساتھ نبھاؤں گا۔ثمان بزدار نے کہا کہ ملک و قوم اور پارٹی کے مفاد میں استعفیٰ دیا۔
وزیراعظم عمران خان کا سپاہی ہوں اور سپاہی رہوں گا، وزیراعظم عمران خان ہیں تو باقی سب چیزیں بھی رہیں گی،ذات سے بڑھ کر ملک و قوم کا مفاد عزیز ہے۔ وزیراعظم عمران خان میرے قائد ہیں، ان کے ہر حکم پر لبیک کہوں گا،مشکل وقت میں اپنی پارٹی کے ساتھ کھڑا اور کھڑا رہوں گا،وزارتیں آنی جانی چیز ہیں، اصل پارٹی اور عوام سے کمٹمنٹ ہوتی ہے۔