(ویب ڈیسک) بی بی سی کا پاکستان کے خلاف ایک اور پروپیگنڈا، بی بی سی اردو نے سٹوری شیئر کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ رات گئے عمران خان نے آرمی چیف کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔بی بی سی نے پاکستان کی شکایت پر معاملے کا جائزہ لینا شرو ع کر دیا۔
تفصیلات کےمطابق پاکستان کی تحریری شکایت ڈائریکٹر جنرل بی بی سی کو موصول ہوئی, بی بی سی نےشکایت وصولی کی تصدیق کردی،پاکستان کی شکایت پر برطانوی ادارے نے معاملے کا جائزہ لینا شرو ع کر دیا, جس پر پاکستان کی شکایت پر معاملے کا جائزہ لینا شرو ع کر دیا۔10اپریل 2022کوبی بی سی اردو نے بے بنیاد خبر شائع کی تھی۔اس خبر میں تمام باتیں حقائق اور صحافتی اصولوں کے منافی تھیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق آئی ایس پی آرسمیت تمام اسٹیک ہولڈرز اس خبر کو رد کر چکے ہیں۔ بی بی سی اردو کی من گھڑت خبر پر پاکستان نے بی بی سی ہیڈ کوارٹر سے جواب طلب کر لیا۔
واضح رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) نے بی بی سی اردو پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی برطرفی کے حوالے سے شائع ہونے والی خبر کو بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیاتھا
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھاکہ " بی بی سی اردو کی آج شائع ہونے والی خبر سراسر بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہے۔اس عام پروپیگنڈا خبر میں کسی معتبر، مستند اور متعلقہ ذرائع کا ذکر نہیں کیا گیا ہے ، یہ بنیادی صحافتی اخلاقیات کی خلاف ورزی ہے۔
اس جعلی خبر میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور یہ واضح طور پر ایک منظم ڈس انفارمیشن مہم کا حصہ لگتی ہے۔” آئی ایس پی آر کی جانب سے اس خبر کا معاملہ بی بی سی حکام کے ساتھ اٹھانے کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔