ویب ڈیسک : متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستانیوں سمیت غیر ملکیوں کے لئے ویزا کی مدت دوگنا کردی، امیگریشن کی نئی پالیسی ستمبر سے نافذ العمل ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے ویزا میں کی گئی تبدیلیاں درخواست دہندگان کو سفر اور قیام کی زیادہ اجازت دیتی ہیں۔
نئے قوانین کے تحت یو اے ای میں مسافر کے طور پر داخل ہونے والے افراد 30 کی بجائے 60 دن کا قیام کرسکتے ہیں۔ ان تبدیلیوں کی منظوری دبئی کے وزیراعظم اور حکمران شیخ محمد بن راشد نے دی ہے اور یہ ستمبر تک نافذ العمل ہوں گی۔
اعلیٰ یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل افراد کو نیا انٹری ویزا زیادہ آسانی سے فراہم کیا جائے گا۔ 30,000 درہم (8,100 ڈالر) ماہانہ یا اس سے زیادہ تنخواہ کے حامل پیشہ ور گولڈ ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
۔ والدین اب 18 کی بجائے 25 سال تک اپنے بیٹے کی کفالت کر سکتے ہیں جبکہ معذور بچوں کو بھی مستقل طور پر رہنے کی اجازت ہے، چاہے ان کی عمر کچھ بھی ہو۔
ملازمت کے مواقع تلاش کرنے کے لیے داخلہ ویزا
اس ویزا کا مقصد نوجوان ہنرمند اور پیشہ ور افراد کو راغب کرنا اور ملازمت کے مواقع تلاش کرنا ہے اور اس کے لیے مالی مدد یا میزبان کے تعارف کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ ویزا ان افراد کو جاری کیا جاتا ہے، جن کی درجہ بندی متحدہ عرب امارات کی طرف سے فرسٹ، سیکنڈ یا تھرڈ ڈگری ہولڈرز کے ساتھ ساتھ دنیا کی ٹاپ 500 یونیورسٹیوں کے آخری گریجویٹس کی سطح پر متعارف کروائے گئے معیار کے مطابق کی جاتی ہے، جو کم از کم بیچلرز ڈگری یا اس کے مساوی ہونی چاہیے۔
ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزا
ریگولر ٹورسٹ ویزا کے علاوہ متحدہ عرب امارات میں پانچ سالہ ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزا پر بھی غور کیا جاسکتا ہے۔ اس قسم کے ویزے کے لیے کسی مالی معاون کے تعارف کی ضرورت نہیں ہوتی اور اس شخص کو متحدہ عرب امارات میں لگاتار 90 دن تک رہنے کی اجازت ملتی ہے۔ تاہم، اسے اسی مدت کے لیے بڑھایا جا سکتا ہے، بشرطیکہ ایک سال میں قیام کی کل طوالت 180 دنوں سے زیادہ نہ ہو۔
اس ویزا کے لیے درخواست جمع کروانے سے پہلے چھ ماہ کے دوران 4,000 ڈالر یا اس کے مساوی غیرملکی کرنسی کے بینک بیلنس کا ثبوت درکار ہوتا ہے۔