(اکمل سومرو)لاہور سمیت تیرہ اضلاع کے پوسٹ گریجویٹ کالجوں میں بی ایس آنرز کی کلاسز کے انعقاد پر پاپندی برقرار، کالجوں کے پرنسپل کو کلاسز کے انعقاد سے روک دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے سرکاری یونیورسٹیوں، کالجوں سےمتعلق نئی پالیسی جاری کر دی ہے۔محکمہ نے یونیورسٹیوں کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی پالیسی کے تحت کلاسز کے انعقاد کے احکامات جاری کیے ہیں جبکہ کالجوں کو صرف انٹرمیڈیٹ کلاسز کی اجازت ڈی گئی ہے۔محکمہ کی جانب سے جاری کیے گئے.
مراسلہ کے مطابق بی ایس آنرز کی کلاسز منعقد نہیں کی جا سکتیں جبکہ درست ایئر اور سکینڈ ایئر کی کلاسز مین صرف پچاس فیصد طالبات کی حاضری کی اجازت ہوگی۔ محکمہ نے کالجوں کے پرنسپلز اور وائس چانسلرز کو احکامات پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ ایک ماہ بعد لاہور سمیت صوبے کے تیرہ اضلاع میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کی کلاسز کا آغاز ہوگیا۔ پہلے روز کورونا ایس او پیز کے تحت پچاس فیصد پالیسی کے تحت طلبا نے تعلیمی اداروں میں حاضری دی،سکول دوبارہ کھلنے پر بچوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔سکول و کالج میں تعلیمی سرگرمیاں 35 روز بعد بحال ہوگئیں۔
نہم سے بارہویں جماعت کے طلباء نے کورونا ضابطہ کے تحت ایک دفعہ پھر سے سکولوں اور کالجز میں پچاس فیصد پالیسی کے تحت اپنی حاضری دی۔تعلیمی ادارے کورونا کیسز میں اضافےکےباعث تیرہ مارچ کو بند کردیے گئے تھے۔سکول کھلنے پر طلباء انتہائی خوش دکھائی دیئے۔انکا کہنا تھا کہ بورڈ امتحانات کی تیاری کے لئےتعلیمی اداروں کا کھلنا حکومت کا احسن اقدام ہے۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ ایس او پیز کے تحت تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنا حکومت کابہترین فیصلہ ہے، چھٹیوں کے باعث پہلے ہی بچوں کا بہت زیادہ تعلیمی نقصان ہوچکا ہے۔پہلی سے آٹھویں جماعت تک سکولز عید تک بند رہیں گے، پرائمری سکولز کھولنے کا فیصلہ 12 مئی کو این سی او سی کے ہونیوالے اجلاس میں کیا جائے گا۔
کورونا ضابطہ کے تحت تعلیمی ادارے دوبارہ کھلنے سے ایسے طلباء کو اساتذہ کی براہ راست معاونت حاصل ہوگی جو بورڈز کے تحت میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں شرکت کررہے ہیں۔