اسٹیٹ بینک نے زکوۃ کے نصاب کا اعلان کردیا

20 Apr, 2020 | 10:50 PM

Arslan Sheikh

( حسن علی ) رواں سال کے لئے اسٹیٹ بینک نے زکوۃ  کے نصاب کا اعلان کردیا، رواں سال 46 ہزار 3 سو انتیس روپے سے زائد رقم پر زکوۃ کی کٹوتی کی جائے گی۔

زکوۃ ارکان اسلام میں ایک ہے اور اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ نبی آخر الزمان حضرت محمد مصطفی سے پہلے رسولوں کی امت پر بھی فرض تھی ۔ قران مجید میں بیاسی (82)مرتبہ نماز کے ساتھ زکوۃ کی ادائیگی کا حکم ہے اور ہمارے پیارے آقا فخر عالم و عالمیان اس سلسلہ میں صحابہ کرام ؓ سے بیعت لیا کرتے تھے اور اگر کوئی جماعت یا گروہ ادائیگی زکوۃ کا منکر ہو تو اس کے خلاف جنگ کرنے کا حکم ہے ۔

چار قسم کے اموال پر زکوۃ واجب ہے سونا چاندی اور نقدی وغیرہ ، مویشی اونٹ گائے اور بکری وغیرہ ، ہر قسم کے تجارتی مال ، زمین سے حاصل شدہ اشیاء مثلاً فصلیں، پھل، سبزیاں، معدنیات اور دیگر دفیتے وغیرہ اور کتاب و سنت کے احکام علماء کرام کی ان احکام کی روشنی میں دی گئی ہدایات کے مطابق اللہ کریم کی بارگاہ میں صرف وہی مال قبول ہوتا ہے جو پاک ہو۔

اسٹیٹ بینک نے وزارت مذہبی امورسے مشاورت کے بعد زکوة کے نصاب کا اعلان کردیا، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یکم رمضان کو بینکوں سے زکوۃ کی کٹوتی ہوگی اور زکوۃ کا نصاب ساڑھے 52 تولے چاندی کی قیمت کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ بینکوں میں 46 ہزار 3 سو انتیس روپے رکھنے والے صارفین سے زکوۃ کی کٹوتی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ ہر سال رمضان المبارک کی آمد سے چند روز قبل اسٹیٹ بینک کی جانب سے زکوۃ کا نصاب مقرر کیا جاتا ہے، جس کے تحت ملک بھر کے تمام ملکی اور غیر ملکی بینک یکم رمضان المبارک کو عوام کے لئے خدمات معطل کرکے سیونگ اکاؤنٹس سے زکوٰۃ منہا کرتے ہیں، پھر یہ رقم مرکزی بیت المال میں جمع کرائی جاتی ہے، تاہم مخصوص کھاتے اس کٹوتی سے مستثنیٰ ہوتے ہیں۔

مزیدخبریں