بزنس کمیونٹی معاشی طور پر پریشان

20 Apr, 2020 | 06:32 PM

Malik Sultan Awan

(شہزاد خان ابدالی)کورونا کے باعث لاک ڈائون طویل ہونے سے بزنس کمیونٹی معاشی طور پر پریشان  ہے،  لاہور بزنسمین فرنٹ کے مرکزی قائدین امجد چودھری، سردار عثمان غنی، راجہ حسن اختر کی تاجر قائدین کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں حکومت سے احتیاطی تدابیر کے ساتھ مارکیٹس، بازار کھولنے اور چھوٹی صنعتوں کیلئے ریلیف پیکج کا مطالبہ کردیا۔
لاک ڈائون طویل ہونے سے شہر کی بزنس کمیونٹی معاشی بحران میں گھرگئی۔ لاہور بزنسمین فرنٹ کے سینئر قائدین چیئرمین محمد امجد چودھری، سینئر وائس چیئرمین سردار عثمان غنی اور صدر راجہ حسن اختر نے تاجر قائدین کے ہمراہ نیوز کانفرنس کی۔ لاہور بزنسمین فرنٹ کے قائدین نے حکومت سے حفاظتی تدابیر کیساتھ مارکیٹس وبازار کھولنے اور پلازہ مالکان سے تاجران کے کرائے میں کمی کا مطالبہ کیا۔
چیئرمین لاہور بزنسمین فرنٹ امجد چودھری نے کہا کہ وفاقی حکومت چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کیلئے 500 ارب روپے کا ریلیف پیکج دے،آئندہ وفاقی بجٹ کو ٹیکس فری کرنے کا اعلان کیا جائے۔ سردارعثمان نے شرح سود 7فیصد کرنے،تعمیراتی صنعت کی طرز پر دیگر سیکٹرز کو ریلیف دینے کا مطالبہ کیا ۔
لاہور بزنسمین فرنٹ نے ریلوے اور قومی ایئرلائن کا پسینجر آپریشن بند ہونے کے باعث ہونے والے خسارے کو کارگو فریٹ آپریشن کا دائرہ کار بڑھا کر پورا کرنے کی تجویز بھی دی۔ 

دوسری جانب آل پاکستان پان سگریٹ ایسوسی ایشن کیجانب سے وزیراعظم عمران خان اور گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو خط  لکھ دیا ۔صدر وسیم علی نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے حفاظتی تدابیر کیساتھ دکانیں کھولنے کا مطالبہ کر دیا۔
آل پاکستان موبائل فون ایسوسی ایشن کے صدر وسیم علی کیجانب سے وزیراعظم عمران خان اور گورنر پنجاب چوہدری سرور کے نام خط ارسال کیا گیا جس میں دیگر کاروباری مراکز کیطرح پان شاپس کو بھی مخصوص اوقات مین کھولنے کی اجازت دی جائے۔

صدر آل پاکستان پان سگریٹ ایسوسی ایشن وسیم علی نے خط کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ پان سگریٹ کے دوکانوں سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہے،لاک ڈاؤن کے باعث ملک بھر میں کسانوں کی پان فصل تباہ ہو رہی ہے،وسیم علی کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے باعث تمام افراد بےروزگار ہوئے بیٹھے ہیں،انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کیساتھ دکانیں صبح 9 سے شام 5 بجے تک کھولنے کی اجازت دی جائے۔

مزیدخبریں