جوہرٹاﺅن(شہزاد خان) کورونا لاک ڈاﺅن طویل ہونے سے شہر کی تاجر برادری پریشان، انجمن تاجران لاہور کے صدر مجاہد مقصودبٹ کی زیرصدارت انجمن تاجران کا اہم اجلاس جوہرٹاﺅن میں منعقد ہوا۔
تاجران نے وفاقی وصوبائی حکومتوں سے حفاظتی تدابیر کے ساتھ بازار اور مارکیٹیں کھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کردیا، جوہر ٹاﺅن میں منعقدہ اجلاس میں کورونا سے متعلق تاجروں کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں تاجر رہنما حاجی اشفاق احمد، حافظ سجاد، محمد عرفان سونی، حافظ شیخ علاﺅالدین، ارشد خان، وقار علی، اعجاز بٹ، علی افضل،اعجازخان شامل تھے۔
صدر انجمن تاجران لاہور مجاہد مقصود بٹ نے کہا کہ جس طرح علما کرام کے ساتھ بیٹھ کر ایس او پیز بنائے گئے اسی طرح تاجررہنماﺅں کے ساتھ مارکیٹیں اوربازار کھولنے کے حوالے سے ایس اوپیز بنائے جائیں، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جن تاجروں کو اجازت دی ان کے کاروبار بھی بند کرا دیئے گئے۔
مجاہد مقصود بٹ نے کہا کہ کورونا کی آڑ میں رشوت کا بازار گرم ہے، تاجروں کے پاس اب ادھار کی رقم بھی ختم ہوچکی ہے، مجاہد مقصود بٹ نے کہا کہ صبح 8 بجے سے 1 بجے تک ہول سیل مارکیٹیں جبکہ دوپہر 2 سے رات 8 بجے تک ریٹیل مارکیٹیں کھولنے کی اجازت دی جائے۔
مجاہد مقصود بٹ نے کہا کہ تاجربرادری ایس او پیز پر مکمل عمل کرے گی، ریڈی میڈ گارمنٹس ایسوسی ایشن رنگ محل لاہور کے تاجروں نے بھی ایک اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان سے مارکیٹیں کھولنے کی اجازت دینے کی اپیل کی ہے۔
حاجی محمد حنیف کی زیر صدارت اجلاس ان کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا، اجلاس میں چودھری مقصود احمد، اخلاق اجمیری، شیخ منیر، چودھری سجاد، محمد فیاض، حاجی داود بٹ، حاجی شاہد، حاجی اویس، حاجی صدیق، اعجاز بشیر، نعیم حنیف، سیٹھ فرحان شفیق، توصیف نثار، ندیم سلیم، حافظ ذوالفقار، ریحان احمد، انیس یونس، میاں عارف محمودشیخ، حاجی عبدالروف، محمد رضوان، ناصر محمود،چودھری حسنین، شفیق پپو بھائی، فیصل بٹ، محمدادریس، شیخ محمد فواد اور دیگرتاجروں کی بڑی تعداد شریک تھی۔
اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کی گئی کہ ریڈی میڈ گارمنٹس کی مارکیٹوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے، اگر دکانوں پر پڑا ہوا مال خراب ہوگیا تو لوگوں کا اربوں کا نقصان ہو گا، چھوٹے تاجروں کو بلا سود قرضے جاری کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ تاجروں نے کہا کہ لاک ڈاؤن فوری ختم کیا جائے، پاکستان کی تمام ہول سیل مارکیٹوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے۔