مقدمات کی سماعت نئےایس اوپیز کےمطابق شروع

20 Apr, 2020 | 09:49 AM

M .SAJID .KHAN

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں نئےایس اوپیز کے مطابق آج سے ضروری نوعیت کےتمام مقدمات کی سماعت کا آغازہوگیا، کیسز کی سماعت کے دوران عدالت میں وکلاء اور فریقین کی موجودگی ضروری نہیں ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس محمد قاسم خان نےلاک ڈاؤن کے دوران تمام ارجنٹ نوعیت کےکیسز لگانےکی منظوری دی، لاہور ہائیکورٹ اورعلاقائی بنچز میں آج سے نئے مقدمات بھی دائرکیےجا سکتے ہیں، وکلاء اور پراسیکیوٹرز کوعدالتوں میں آنےکی ضرورت نہیں ہوگی،سائلین کوعدالتی حکم کے علاوہ عدالت میں آنے کی ضرورت نہیں ہو گی، وکلاء کے تحریری دلائل بذریعہ ڈاک اور ای میلز بھی عدالت کوبھجوائےجا سکیں گے۔
وکلاء ضمانت بعد از گرفتاری،سزا معطلی،حبس بے جا اورریگولرکیسزمیں تحریری دلائل جمع کراسکیں گے،سرکاری وکلاء بھی اب گھریا دفتر سے تحریری دلائل ہائیکورٹ کےایڈیشنل رجسٹرار کو بھجواسکیں گے،موصول شدہ تحریری دلائل متعلقہ کیس کی فائل پر لگا کر جج کے سامنے پیش کیےجائیں گے۔
ججز کیس کی فائل پر موجود وکیل کا موقف دیکھ کرفیصلہ کردیں گے،،عدالتی حکم پرجج کی دستیابی پر ریگولر مقدمات بھی سماعت کیلئے مقرر کئے جائیں گے۔
گزشتہ روزچیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے بروقت انصاف کی فراہمی کے لیے زیر سماعت کیسز بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا، جبکہ سماعت کے دوران کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کا خیال رکھا جائےگا، وکلاء اور سائلین کے لیے ماسک، سینی ٹائزر کا استعمال اور سماجی فاصلے کی احتیاط پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سمیت 15 سے زائد ججز مقدمات کی سماعت کریں گے، چیف جسٹس محمد قاسم خان ارجنٹ اور ریگولر کیس کی سماعت کریں گے، جسٹس ملک شہزاد احمد خان، جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس علی باقر نجفی، جسٹس عاطر محمود، جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس چوہدری مسعود جہانگیرشامل ہیں۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے کورونا لاک ڈاؤن کے دوران انصاف کی بروقت فراہمی اور وکلاء کی مشکلات کو کم کرنے کیلئے تمام ارجنٹ نوعیت کے کیسز پرنسپل، سیٹ اور علاقائی بنچز میں لگانے کی منظوری دی تھی۔

مزیدخبریں