(راؤ دلشاد) تبدیلی سرکار کے نئے بلدیاتی ایکٹ 2019 کے مسودہ کی کاپی سٹی 42 نے حاصل کرلی، بلدیاتی اداروں کی مدت 5 سال ہوگی، الیکشن کے اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی۔
بلدیاتی مسودے کے سیکشن 2 کے مطابق موجودہ بلدیاتی حکومتیں نئے بلدیاتی ایکٹ کے اسمبلی میں منظور ہونے کے بعد ازخود تحلیل ہو جائیں گی، ایک سال کے اندر حلقہ بندیاں کروا کر الیکشن کروانا ہو گا،نئے قانون کے مطابق 6 ماہ میں رورل اور اربن ایریاز کی تقسیم کرنا ضروری ہو گا۔
مسودہ قانون سیکشن 109 کے مطابق 25 سالہ شہری کونسلر کے الیکشن کا اہل ہوگا، لاہور میں 280 نیبر ہوڈ کونسلز جبکہ 142 ویلج کونسلز ہونگی، نیبر ہوڈ کونسل ایک آزاد و خود مختار ادارہ ہوگا، ممبرز کی تعداد 5 سے 8 ہوگی، ویلج کونسل کے ممبران کی تعداد 3 سے 5 ہوگی، میٹرو پولیٹن کارپوریشن میں میئر اور ایک کنوینئر ہوگا، واسا، ایل ڈی اے، ایل ڈبلیو ایم سی، لاہور پارکنگ، ایجوکیشن بورڈ، ٹیپا اور میونسپل سروسز کے اداروں کا سربراہ لارڈ میئر ہوگا جبکہ پرائمری اورسیکنڈری کا شعبہ بھی لارڈ میئر کے پاس ہوگا، ڈسٹرکٹ اسمبلی میں 56 ممبرز ہونگے۔
چیف افسر ضلع کا طاقتور ترین سرکاری نمائندہ ہو گا، نئی حلقہ بندی آبادی کے مطابق ایک نیبر ہوڈ کونسل کی آبادی 20 سے 25 ہزار ہوگی، الیکشن حلقہ بندیوں کے بعد ہوں گے، میئر کا انتخاب براہ راست ہوگا اور جماعتی بنیادوں پر الیکشن ہوگا۔
مسودہ قانون سیکشن 91 کےمطابق حکومت الیکشن کمیشن کی باہمی مشاورت کے بعد الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرے گی، 3 ماہ قبل الیکشن کی تاریخ کا نوٹیفکیشن آفیشل گزٹ میں ہو گا، نامزد اہل امیدوار ہی الیکشن میں حصہ لے سکیں گے۔