(ندیم خالد) افسران پولیس کی وردیاں بدلنے میں مصروف، رویےکی تبدیلی پر کسی نےتوجہ نہ دی، شادی کی تقریب رکوانے پہنچی پولیس نے شرکاء پر فائرنگ کردی، گولیاں لگنے سے 6 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے، لواحقین نے روڈبلاک کر کے شدید احتجاج کیا۔
مغلپورہ میں شالیمار ہسپتال کے قریب شادی کی تقریب چل رہی تھی جس کو روکنے کیلئے پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کر دیا، پولیس اہلکار عرفان نے فائرنگ کردی جس کے باعث 6 افراد زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئےسروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا، فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونیوالوں میں فیصل، حیات، فیاض، ملک فیصل، بوبی اور محمد اسلم شامل ہیں، جن میں سے 3 افراد کی حالت نازک ہے۔
زخمیوں کے اہلخانہ نے سروسز ہسپتال کے سامنے سڑک بلاک کرتے ہوئے پولیس کیخلاف شدید احتجاج کیا، مظاہرین کا کہنا تھاکہ اہلکار وردی میں تھے، شادی کی تقریب روکنے کیلئے گھر میں گھس گئے اور خواتین سے بدتمیزی شروع کر دی۔
ڈی ایس پی انارکلی سرکل ظفر عباس نقوی کا کہنا ہے کہ مغلپورہ میں ہونیوالاواقعہ انتہائی افسوسناک ہے، مہندی کی رسم جاری تھی جب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، متاثرہ فیملی درخواست دے قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔
پولیس کا کہنا ہےکہ واقعےکی تحقیقات کر رہے ہیں، اہلکاروں کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں، بہت جلد انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔