سٹی42: اسرائیل نے ہزاروں فوجی غزہ کی پٹی سے لبنان کی سرحد پر منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔
یروشلم سے بین الاقوامی نیوز ایجنسی اے پی نے بتایا کہ اسرائیل کے وزیر دفاع کے جنگ کے ایک "نئے مرحلے" کا اعلان کرنے کے بعد لبنان میں حزب اللہ کے کارکنوں کے زیر استعمال الیکٹرانک آلات میں ہزاروں دھماکے ہوئے، اس حملے کے بعد، اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہمہ گیر لڑائی کا منظر پہلے سے کہیں زیادہ قریب نظر آتا ہے۔ اس دوران پہلے بدھ کے روز یہ خبریں اور قیاس آرائیاں سامنے آئیں کہ اسرائیل حزب اللہ کے شمالی اسرائیلی آبادیوں پر حملے روکنے کے لئے بڑے پیمانہ پر فوجی کارروائی کرنے کا فیصلہ کرنے جا رہا ہے، اسی دوران یہ اطلاعات آئیں کہ اسرائیل نے لبنان مین چھ مقامات پر حزب اللہ کے کارکنوں سے متعلق عمارات کو ہوائی حملوں میں نشانہ بنایا ہے۔ پھر آج جمعرات کے روز یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ اسرائیل کی ڈیفینس فورسز نے ہزاروں کی تعداد میں فوجیوں کو شمالی اسرائیل مین لبنان کی سرحد کے قریب پہنچانا شروع کر دیا ہے۔
نٹرنیشنل نیوز ایجنسی اے پی کے ایک نیوز اینالیسس مین بتایا گیا ہے کہ اسرائیل حزب اللہ تنازعہ کے سفارتی حل کی امیدیں تیزی سے معدوم ہوتی دکھائی دیتی ہیں کیونکہ اسرائیل نے ملک کے شمال میں جمود کی سورتحال کو تبدیل کرنے کی خواہش کا اشارہ دیا ہے۔ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل کے اندر حماس اور اسلامک جہاد کے حملوں سے شروع ہونے والی غزہ جنگ کے دوران حزب اللہ بھی تسلسل کے ساتھ اسرائیل کے شمالی علاقوں مین حملے کرتی رہی ہے اور اسرائیل لبنان کے اندر حزب اللہ کے فوجی ٹھکانوں اور حزب اللہ سے وابستہ شخصیات کو نشانہ بناتا رہا ہے۔اس جنگ کے دوران کئی مرتبہ اسرائیل کی شمالی سرحدوں کے قریب واقع آبادیوں سے بڑے پیمانہ پر انخلا کرنا پڑا، بہت سے اسرائیلی شہری اب بھی اپنے گھروں سے دور محفوظ مقامات پر رہ رہے ہیں۔ اب اسرائیل کی حکومت میں تیزی سے یہ سوچ بڑھ رہی ہے کہ لبنان کے اندر کارروائی کر کے حزب اللہ کے شمالی اسرائیل پر حملوں کا سلسلہ روک دیا جائے۔
گزشتہ چند دنوں میں، اسرائیل نے ایک طاقتور لڑاکا فورس کو شمالی سرحد تک منتقل کیا ہے۔ یروشلیم اور تل ابیب مین اسرائیل کے حکام نے اپنے لبنان اور ضزب اللہ کے بارے میں بیانات میں اضافہ کیا ہے، اور ملک کی سکیورٹی کابینہ نے شمالی اسرائیل میں بے گھر ہونے والے دسیوں ہزار مکینوں کی ان کے گھروں میں واپسی کو جنگ کا آفیشل ہدف قرار دیا ہے۔
اسرائیل لبنان کے ساتھ جنگ کے لیے کس طرح تیاری کر رہا ہے اس پر ایک نظر
فوجی دستے غزہ سے شمالی سرحد کی طرف پہنچا دیئے گئے اور یہ سلسلہ جاری ہے۔
اگرچہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان روزانہ کی لڑائی میں کئی مواقع پر اضافہ ہوا ہے۔ لیکن اطراف فل سکیل جنگ سے بچنے کے لیے احتیاط بھی برتتے رہے ہیں۔
ایسا لگتا ہے کہ اب یہ "جمود" بدل رہا ہے - خاص طور پر لبنان میں منگل اور بدھ کو پیجرز، واکی ٹاکیز اور دیگر آلات کے پھٹنے کے بعد، ایک اور حملے میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے جس کا الزام حزب اللہ نے اسرائیل پر لگایا۔
گزشتہ چند دنوں میں اسرائیلی وزیراعظم اور وزیر دفاع نے شمالی اسرائیل میں لبنان کی سرحد پر رہنے والے آباد کاروں کی واپسی کے بیانات دیے۔
اسرائیلی وزیردفاع نے جنگ کے نئے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے ڈویژن 98 جوکہ 10 سے 20 ہزار فوجیوں پر مشتمل ہے اسے غزہ سے لبنان کی سرحد پر بھیجنےکا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب پیجر اور ریڈیو دھماکوں کے بعد حزب اللہ کی جانب سے آج اسرائیلی فوجیوں کو اینٹی ٹینک شکن میزائل اور راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا جس متعدد اسرائیلی فوجیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے ۔