طیب سیف: آئی جی اسلام آباد نے ڈی آئی جی آپریشنز کے اختیارات محدود کردئیے ،ایس ایچ اوز کی تعیناتی کی ذمہ داری ڈی آئی جی آپریشنز سے لے کر ایس ایس پی آپریشنز کو سونپ دی۔
آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے اس حوالے سے تمام ڈی آئی جیز اور ایس پیز کو مراسلہ جاری کر دیا۔
انسپکٹر جنرل اسلام آباد کے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ڈی آئی جی آپریشنز ایک سپروائزری عہدہ ہے اس لئے ایس ایچ اوز کی تعیناتی ڈی پی او (ایس ایس پی آپریشنز )کرے گا۔
آئی جی اسلام آباد نے اپنے مراسلہ میں واضح کیا کہ اسلام آباد ایک ضلع ہے اور اسلام آباد کے آئی جی کے کردار کی وضاحت پولیس آرڈر، 2002 میں کی گئی ہے۔ پولیس آرڈر 2002 کے آرٹیکل 10، 11 اور 27 کے مطابق پولیس کا انتظام اسلام آباد کے آئی جی کے پاس ہوتا ہے۔ آئی جی اسلام آباد مختلف عہدوں پرتعیناتیاں افسر کی کارکردگی کی بنیاد پرکرےگا۔
ایس ایچ او اور افسر کی تعیناتی کے حوالہ سے کارکردگی میں اس کا اپنے سینئرز اور عوام کے ساتھ برتاؤ شامل ہے۔
تحقیقات / یونٹس / ٹیمیں، جہاں قابل اطلاق ہوں۔ کسی اختلاف کی صورت میں آئی جی کی ہدایات پر عمل کیا جائے گا۔
مراسلہ میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ اسٹینڈنگ آرڈر جاری کردہ تمام دیگر احکامات ایس او پیز اور پالیسیوں کو منسوخ کرتا ہے۔
اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل کے نئے حکمنامہ کے ضمن میں ذرائع نے آئی جی کی ملک سے باہر جانے کے دوران ڈی آئی جی آپریشنز کی جانب سے چار ایس ایچ اوز کے تبادلے کر دینے کے اقدام کو وجہ قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز متعدد بار میٹنگز میں شہر کے بڑھتے ہوئے کرائم کی نشاندہی کرچکے ہیں۔ آئی جی اکبر ناصر خان کے چھٹی پر برطانیہ جانے کے دوران چار ایس ایچ اوز کو ڈی آئی جی آپریشنز نے تبدیل کیا تھا ۔ ڈی آئی جی آپریشنز کے ایکشن پر آئی جی نے سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق آئی جی نے ایس ایس پی آپریشنز کو ترقی کیلئے کورس پر جانے سے بھی روک دیا ہے۔