سی سی پی او لاہور کا ایک اور نیا دعویٰ سامنے آگیا

19 Sep, 2020 | 08:10 PM

Arslan Sheikh

( سٹی 42 ) موٹروےزیادتی کیس کا مرکزی ملزم تو پکڑا نہ گیا لیکن سربراہ لاہور پولیس کا نیا دعویٰ سامنے آ گیا، کہتے ہیں یکم جنوری 2021 تک لاہور پولیس نیویارک پولیس بن جائے گی۔

موٹروے پر خاتون سے زیادتی کے واقعے پر سی سی پی او لاہور شدید تنقید کا سامنا ہے، جس کے بعد انہوں نے معافی بھی مانگ لی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے عمر شیخ سے میں جواب طلب کرتے ہوئے قانونی کارروائی کی یقین دہانی کروائی تھی۔ سانحہ موٹروے کا نتیجہ اپنے اختتام کو نہ پہنچا لیکن سی سی پی او عمر شیخ کا ایک اور دعویٰ سامنے آگیا ہے۔

سی سی پی او عمر شیخ لاہور پولیس فورس کو تین ماہ کے اندر اندر نیویارک پولیس کی طرح بنانے کے دعویدار ہیں۔ افسران کیساتھ ہونیوالے اجلاس میں عمر شیخ نے یکم جنوری 2021 تک کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔ جرائم پیشہ افراد کو کنٹرول کرنا تو شائد ابھی دور کی بات ہے لیکن بڑا مسئلہ ان کی زبان کا آوٹ آف کنٹرول ہونا ہے، جس کی وجہ سے پہلے سابق آئی جی پنجاب شعیب دستگیر سے تنازع ہوا اور پھر سانحہ موٹر وے کی متاثرہ خاتون کے زخموں پر نمک چھڑک دیا۔

حالیہ اجلاس میں سی سی پی او لاہور نے قبضہ گروپوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت ایکشن لینے کا بھی فیصلہ کیا جبکہ اکتیس اکتوبر تک قبضہ گروپوں کے ستر اشتہاری ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔  

مزیدخبریں