محکمہ صحت کی محکمہ جیل سے ڈیڑھ ہوشیاری

19 Sep, 2019 | 03:23 PM

Sughra Afzal

(علی ساہی) پنجاب کی جیلوں میں ایڈز کی روک تھام کے دعوےہوا ہوگئے، جیلوں میں آنے والے ہر قیدی کے ایڈز کے ٹیسٹ کیلئے بھجوائی گئی کٹس فروری میں ایکسپائر ہونے کی وجہ سے پنجاب ایڈز پروگرام کو واپس بھجوادی گئیں۔

گزشتہ برس لاہورسمیت پنجاب بھر کی جیلوں میں قید  سو سے زائد قیدیوں میں ایڈز کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد بیمار قیدیوں کو علیحدہ شفٹ کرکے پنجاب ایڈز پروگرام کے تحت علاج کیا جارہا ہے۔

 رواں سال بھی لاہور سمیت متعدد جیلوں میں سکریننگ کا عمل شروع کیا گیا تاکہ ایڈز میں مبتلا قیدیوں کا علاج کیا جاسکے، آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ نے ایڈز کی روک تھام کا مستقل حل نکالنے کیلئے پنجاب ہیلتھ پروگرام کے تحت جیل میں داخلے کے وقت ہر قیدی کے ٹیسٹ کیلئے ایڈز کٹس فراہم کرنے کیلئے مراسلہ بھجوایا تھا۔

محکمہ صحت نے جیل خانہ جات کو گزشتہ ماہ 50 ہزار کٹس بھجوائیں جو کہ ایک ماہ بعد ایکسپائر ہوجانی تھیں، آئی جی جیل نے معیاد ختم ہونے کی وجہ سے 50 ہزار کٹس  محکمہ صحت کو واپس بھجوادیں، محکمہ جیل نے کم ازکم 18 ماہ تک مدت معیاد رکھنے والی کٹس فراہمی کا مراسلہ بھجوا دیا ہے۔

مزیدخبریں