ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

26 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ؛ وفاقی کابینہ کا اجلاس ، بلال بھٹو کی بریفنگ

26 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ؛ وفاقی کابینہ کا اجلاس ، بلال بھٹو کی بریفنگ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ مولانا فضل الرحمان کے گھر پر طویل ملاقات کے بعد واپس چلے گئے ہیں۔ وفاقی وزرا کی مولانا فضل الرحمان کے گھر سے واپسی کےبعد وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کیا گیا۔  وزیر  اعظم شہباز شریف نے اجلاس کی صدارت کی۔  اجلاس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودہ مین مزید ایک شق شامل کرنے پر تبادلہِ خیال کیا گیا۔  رات ایک بجے بلاول بھٹو بھی وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پہنچ گئے۔  بلاول بھٹو نے کابینہ کے ارکان کو مولانا فضل الرحمان کے ساتھ اپنے اب تک کے مذاکرات پر بریفنگ دی۔ 

وفاقی کابینہ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم چیمبر میں ہوا۔ تمام وفاقی وزرا پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کے چیمبر میں موجود تھے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور اٹارنی جنرل منصور عثمان، اسحاق ڈار، اعظم نذیر تارڑ  اور محسن نقوی بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں موجود  تھے۔

 بلاول بھٹو  نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 26 ویں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے حاصل کرنے کے لئے کوششوں اور پیش رفت پر بریفنگ کے دوران بتایا کہ مولانا فضل الرحمان پر امید ہیں کہ وہ پی ٹی آئی کو بھی 26 ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ میں حمایت کرنے پر متفق کر لیں گے۔ انہیں ایک دن کا وقت دیا جانا چاہئے۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کابینہ کو بتایا کہ جس مسودہ پر مولانا فضل الرحمان، پیپپلز پارٹی، وفاقی حکومت کے دیگر اتحادی متفق ہیں اس میں عدلیہ کی آزادی کو مزید تحفظ دینے کی غرض سے دو نئے سیکریٹریٹ سپریم کورٹ میں بنانے کے متعلق ایک شق بھی شامل کرنے کی تجویز ہے، اس شق پر کام مکمل کر کے حتمی مسودہ آج دوپہر وفاقی کابینہ کے اجلاس مین پیش کیا جائے گا جسے کابینہ کی منطوری کے بعد پارلیمنٹ میں منطور کروایا جائے گا۔   وزیراعظم شہباز شریف، وزیر قانون  اظم نذیر تارڑ ، وزیر داخلہ محسن نقوی اور  کابینہ کے دیگر ارکان نے  مسودہ کو آج پارلیمنٹ سے منطور کروانے کی حکمت عملی کو آخری شکل دی جس کے بعد کابینہ کا اجلاس آج دوپہر ڈھائی بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔

کابینہ کی منظوری کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم سینیٹ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔   رات سوا بارہ بجے سینیٹ کا اجلاس دوبارہ طلب کر لیا گیا جو تھوڑی دیر بعد شروع ہو گا۔ 

سینیٹ کا اجلاس آج سہ پہر تین بجے ہو گا جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس  آج شام ہو گا۔ 

پہلے آنے والی اطلاعات کے مطابق آج شب ہونے والی اس ملاقات میں  پیپلز پارٹی کے بلاول بھٹو، وفاقی وزرا اور سردار اختر مینگل نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ 26 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ آج شب ہی پارلیمنٹ میں ٹیبل کرنے کی درخواست کی، حکومت کے سینئیر موسٹ وزرا اپنے ساتھ آئینی ترمیم کا حتمی متفقہ مسودہ بھی ساتھ لائے تھے۔

 ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے آئینی ترمیم کا مسودہ پارلیمنٹ میں لانے کے لئے مزید ایک دن کی مہلت مانگی  تھی، ان کی جانب سے آج مسودہ پارلیمنٹ میں پیش نہ کرنے کے مؤقف پر برقرار رہنے کے بعد قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس ملتوی کر دیئے گئے۔ بعد ازاں بریک تھرو ہوا اور آئینی ترمیم کا مسودہ آج اتوار کے روز  سینیٹ کے اجلاس میں ٹیبل کرنے کا فیصلہ ہو گیا۔ 

اس فیصلے کے بعد سینیٹ کااجلاس آج سہ پہر تین بجے طلب کر لیا گیا اور اس سے پہلے وفاقی کابینہ کا اجلاس دوپہر ڈھائی بجے طلب کر لیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ، محسن نقوی اور اسحاق ڈار، چئیرمین بلاول بھٹو کی مولانا فضل الرحمان کے گھر پر مشاورت کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ بات چیت کے دوران ہی آئینی ترمیم کی منظظوری کے ضمن میں بریک تھرو ہو گیا تھا۔ اس کے بعد ہی وفاقی وزرا مولانا فضل الرحمان کے گھر سے واپس گئے تھے۔ 

کابینہ کا اجلاس رات  دیر گئے ختم ہونے کے بعد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا کے نمائندوں کو اجلاس کے فیصلوں کے متعلق بریفنگ دی، اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ ایک مزید شق شامل کرنے کے بعد آج دوپہر کابینہ سے منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا اور اس کے فوراً بعد سہ پہر تین بجے سینیٹ کے اجلاس مین پیش کیا جائے گا۔ سینیٹ سے آج ہی اس آئینی ترمیم کے مسودہ کی منظوری لی جائے گی جس کے بعد آج شام اسے قومی اسمبلی کی اجلاس میں ٹیبل کیا جائے گا جہاں اسے آج ہی منطور کیا جائے گا۔