ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیا پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے، بلاول بھٹو کا سوال 

کیا پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے، بلاول بھٹو کا سوال 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی42:  مولانا فضل الرحمان کے گھر پر 26 ویں آئینی ترامیم کے پیکیج  کو پارلیمنٹ میں لانے پر اہم مشاورت کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے  چئیرمین بلاول بھٹو  نے نیوز  کیمروں کے سامنے آ کر بتایا کہ مولانا فضل الرحمان  نے آئینی ترمیم کا وہ ڈرافٹ خود تحریر کیا ہے جسے ہم پارلیمنٹ میں پیش کرنے جا رہے ہیں۔  انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان آئینی ترمیم کے مسودے پر مکمل متفق ہیں کیونکہ یہ انہی کا لکھا ہوا مسودہ ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹونے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی )مولانا فضل الرحمان کی ڈرافٹ کو سپورٹ کر کے سیاسی جماعت ہونے کا ثبوت دے،ہم سے جو ہوسکتا تھا کرلیا ہے ،اب پی ٹی آئی پر ذمہ داری ہے۔

 اسلام آبادمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو  نے کہا کہ پارلیمنٹ کومزیدمضبوط بنارہے ہیں،مولانا فضل الرحمان یا پیپلز پارٹی  کے ڈرافٹ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی،سود سمیت دیگرایشوزپرمولانافضل الرحمان کے منشورکے مطابق ڈرافٹ تیارکیا گیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ آج ملاقات میں مولانافضل الرحمن سے درخواست کی ہے  کہ وہ پارلیمنٹ میں آئینی ترمیم کا مسودہ خودپیش کریں۔26 ویں آئینی ترامیم کے پیکیج  میں اسلامی نظریاتی کونسل کا معاملہ بھی شامل کیا گیا ہے۔

کیا پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے، بلاول بھٹو کا سوال 

بلاول بھٹو نے کہا کہ مولانا نے پی ٹی آئی کی بانی چیئرمین سے ملاقات کروادی ہے،مولانا کے ڈرافٹ کو تو پی ٹی آئی اب تو سپورٹ کرے ،اب ثابت کریں کہ آپ سوشل میڈیا گروپ نہیں  بلکہ سیاسی جماعت ہیں۔

 بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم سے جو ہوسکتا تھا کرلیا ہے ،اب پی ٹی آئی پر ذمہ داری ہے،آئینی ترامیم پی ٹی آئی کوپیش کرنا چاہئے تھیں لیکن وہ نہ کرسکی،2ماہ میں پی ٹی آئی ایک ترمیم سامنے نہ لاسکی۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ  پارلیمانی عمل تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ مولانا فضل الرحمن سے کراچی میں اہم ملاقات ہوئی،عدالتی اصلاحات بارے جے یو آئی اور پی پی پی نے ملکر مسودہ تیار کیا ہے،حکومت جلد اجلاس بلارہی ہیں،میری خواہش ہے ڈرافٹ مولانا فضل الرحمن پیش کریں،ان کا کہنا تھا کہ اتفاق یہ ہوا ہے کہ آئینی بینچ بنانے ہیں،19ویں  ترمیم ختم کرکے پارلیمان کو مضبوط کررہے ہیں، 

 بلاول بھٹو  نے بتایا کہ حکومت مجھے طعنے دے رہی ہے کہ میں آئین سازی میں تاخیر ہونے دے رہا ہوں،میں چاہتا ہوں بل مولانا فضل الرحمن پیش کریں حکومت نہ کرے ،حکومت کے نمبرزپورے ہیں اگر یہ بل اتفاق رائے کے بغیر منظور ہوا تو ہم جیت کر بھی ہار جائیں گے،مولانا اور حکومت نے بہت کوشش کرلی ہے،پی ٹی آئی وفد یہاں آئے گا تو سیاسی فیصلہ کرے گا۔

اسی دوران جے یو آئی کے ترجمان نے بتایا کہ جمعیت کی قیادت نے پی ٹی آئی کی قیادت کو اسی مسودہ پر متفق کرنے کی کوشش کی جو دراصل جمعیت کا مسودہ ہے اور جس پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون متفق ہو چکے ہیں۔  جے یو آئی اسلم غوری  نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی نہیں مانے گی تو پھر کل رونا دھونا نہ کرے،پی پی پی اور جے یو آئی کے مسودے میں تقریبا سب کچھ مشترک ہیں،پی ٹی آئی کی خواہش بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائی ہے،مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کو ہمارے مسودے پر کوئی بڑا اعتراض نہیں۔