سٹی42: عدلیہ میں انتہائی ناگزیر اصلاحات کرنے کے لئے 26 ویں آئینی ترمیم کے پیکج پر پی ٹی آئی سے اتفاق رائے کے حصول میں ناکامی کے بعد اس ضروری آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ سے منظور کروانے کے لئے سرگرمیوں کا غالباً آخری راؤنڈ آج شب شروع ہو گیا۔جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان کے ساتھ اہم بات چیت کرنے کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو کچھ دیر پہلے مولانا فضل الرحمان کے گھر پر پہنچے جہاں اس وقت اہم ملاقات جاری ہے۔ اب بتایا جا رہا ہے کہ آئینی ترمیم آج شب ہی پارلیمنٹ میں پیش کی جا رہی ہے۔
اس سے پہلے جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان کے قریبی مشیر اسلم غوری نے نیوز چینل پر آ کر کہہ دیا کہ جمعیت علما اسلام کے مسودہ پر پاکستان پیپلز پارٹی نے اتفاق کیا اور اس مسودہ پر ہی مسلم لیگ نون نے بھی اتفاق کیا، 99 فیصد اتفاق رائے ہو چکا ہے، پی ٹی آئی کو اپنے اس متفقہ مسودہ پر متفق کرنے کی کوشش کی ہے، پی ٹی آئی کے لوگ وقت مانگ رہے ہیں۔
ذمہ دار ذرائع بتا رہے ہیں کہ جمعیت علما اسلام کے امیر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین کی ملاقات میں یہ طے کیا جائے گا کہ پی ٹی آئی کو آن بورڈ لئے بغیر حکومتی اتحاد اور جمعیت علما اسلام مل کر آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ مین منظور کروائیں، نمبرز پورے کرنا حکومت کی ذمہ داری تصور کیا جائے گا۔