’اگر یہ بل اتفاق رائے کے بغیر منظور ہوا تو ہم جیت کر بھی ہار جائیں گے‘

19 Oct, 2024 | 06:27 PM

سٹی 42 :  پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت مجھے طعنے دے رہی ہے کہ میں آئین سازی میں تاخیر ہونے دے رہا ہوں ، میں چاہتا ہوں بل مولانا فضل الرحمن پیش کریں حکومت نہ کرے ، اگر یہ بل اتفاق رائے کے بغیر منظور ہوا تو ہم جیت کر بھی ہار جائیں گے ۔ 

بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کی۔ بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کا کہ پارلیمانی عمل تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ، ہم پارلیمنٹ کومزیدمضبوط بنارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سے کراچی میں اہم ملاقات ہوئی ، عدالتی اصلاحات بارے جے یو آئی اور پی پی پی نے مل کر مسودہ تیار کیا ہے، حکومت جلد اجلاس بلارہی ہے ، میری خواہش ہے ڈرافٹ مولانا فضل الرحمن پیش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اتفاق یہ ہوا ہے کہ آئینی بینچ بنانے ہیں ، انیسیویں ترمیم ختم کرکے پارلیمان کو مضبوط کررہے ہیں، سود سمیت مولانا کی تجاویز مانی گئی ہیں،  سود سمیت دیگر ایشوز پرمولانا فضل الرحمن کے منشور کے مطابق ڈرافٹ تیارکیا،  کل کے منظور کردہ ڈرافٹ میں ایک نکتہ پر غلط فہمی ہوئی ، اسلامی نظریاتی کونسل کا معاملہ بھی شامل کیا گیا ہے۔ 

 بلاول بھٹو نے کہا کہ مولانا نے پی ٹی آئی کی بانی چیئرمین سے ملاقات کروادی ہے ،  تحریک انصاف مولانا فضل الرحمان کے ڈرافٹ کی سپورٹ کر کے سیاسی جماعت ہونے کا ثبوت دے، امیدہے پی ٹی آئی مولانافضل الرحمن کے ڈرافٹ کو مانے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سے جو ہوسکتا تھا کرلیا ہے ، اب پی ٹی آئی پر ذمہ داری ہے۔آئینی ترامیم پی ٹی آئی کوپیش کرنی چاہیے تھی لیکن وہ نہ کرسکی ، دو ماہ میں پی ٹی آئی ایک ترمیم سامنے نہ لاسکی ۔  

انہوں نے کہا کہ حکومت مجھے طعنے دے رہی ہے کہ میں آئین سازی میں تاخیر ہونے دے رہا ہوں ، میں چاہتا ہوں بل مولانا فضل الرحمن پیش کریں حکومت نہ کرے ،
حکومت کے نمبرزپورے ہیں ، اگر یہ بل اتفاق رائے کے بغیر منظور ہوا تو ہم جیت کر بھی ہار جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مولانا اور حکومت نے بہت کوشش کرلی ہے ، پی ٹی آئی وفد یہاں آئے گا تو سیاسی فیصلہ کرے گا ۔ اگر پی ٹی آئی نہیں مانے گی تو پھر کل رونا دھونا نہ کرے ۔ 

مزیدخبریں