مہنگائی کی شرح مزید بڑھ گئی، 19اشیاء ضروریہ مزید مہنگی ہو گئیں

19 Oct, 2024 | 10:08 AM

اقصیٰ سجاد:    مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر مزید بڑھ گئی  جبکہ 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

  مہنگائی کی ہفتہ وار شرح میں 0.28فی صد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے جبکہ اسی ہفتے سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بھی بڑھ کر 15.02فی صد پر آ گئی ہے اسی دوران روز مرہ استعمال کی 19اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا۔

 وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کی گئی مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں ہفتے 9اشیائے ضروریہ کے نرخوں میں کمی ہوئی جبکہ 23کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران ٹماٹر کی قیمتوں میں 26.24 فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں 9.86 فیصد دال چنا کی قیمتوں میں 3.15 فیصد، آٹے کی قیمتوں میں 2.10 فیصد، ڈیزل کی قیمتوں میں 2.01 فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں 1.50 فیصد، سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں 0.65 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

 اسی طرح آگ جلانے والی لکڑی کی قیمتوں میں 0.35 فیصد، لہسن کی قیمتوں میں 1.31 فیصد، چکن کی قیمتوں میں 0.96 فیصد اور انڈوں کی قیمتوں میں 0.68 فیصد اضافہ ہوا۔ اس کے برعکس آلو کی قیمتوں میں 1.15 فیصد، پیاز کی قیمتوں میں 7.02 فیصد، چینی کی قیمتوں میں 0.27 فیصد، کیلوں کی قیمتوں میں 2.83 فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں 0.72 فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول کی قیمتوں میں 0.09 فیصد اورگڑ کی قیمتوں میں 1.82 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

پھل و سبزیوں کے سرکاری دام اور بازار کی قیمتوں میں فرق برقرار ، دکاندار من مانی قیمت پر پھل وسبزیاں فروخت کرنے لگے۔ آلوسرکاری نرخ85 جبکہ بازارمیں110روپےکلومیں فروخت، پیازسرکاری نرخ135 جبکہ بازارمیں160روپےکلومیں فروخت، ٹماٹرسرکاری نرخ103 جبکہ بازارمیں120روپےکلومیں فروخت، ادرک سرکاری نرخ775 جبکہ بازارمیں800روپےکلومیں فروخت،لہسن سرکاری نرخ400 جبکہ بازارمیں430روپےکلومیں فروخت، مٹرسرکاری نرخ300 جبکہ بازارمیں320روپےکلومیں فروخت کیا  جا رہا ہے۔  اس کے علاوہ   کیلاسرکاری نرخ135 جبکہ بازارمیں140روپےفی درجن میں فروخت، سیب سرکاری نرخ135 جبکہ بازارمیں150روپےکلو میں فروخت،  پپیتہ سرکاری نرخ250 جبکہ بازارمیں270روپےکلومیں فروخت، آڑوسرکاری نرخ285 جبکہ بازارمیں300روپےفی کلومیں فروخت، کھجورسرکاری نرخ445  جبکہ بازارمیں500روپےکلومیں فروخت ہو رہی ہے۔

شہریوں  کی جانب سے پرائس کنٹرول کمیٹیوں سے سرکاری نرخ نامےپرعملدرآمدکرنے کامطالبہ  کیا گیا ہے۔

 اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 0.27 فیصد اضافے کے ساتھ 10.29 فیصد، 17ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 0.28 فیصد اضافے کے ساتھ 14.42 فیصد رہی۔

 اسی طرح 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 0.27 فیصد کے اضافے کے ساتھ 17.99 فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 0.28 فیصداضافے کے ساتھ 15.47فیصد رہی جب کہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 0.28 فیصد اضافے کے ساتھ 13.77 فیصد رہی ہے۔

مزیدخبریں