ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہم سب کو جینڈر بیسڈ وایلنس روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، حنا پرویز بٹ

Hina Pervaiz Butt, Punjab Women; Jender Based Biolence, violence against women, city42 violence prevention
کیپشن: پنجاب اور خیبر پختونخوا میں کاسٹنگ آف جی بی وی (جینڈر بیسڈ وائلنس روکنے) کے متعلق ورکشاپ میں حنا پرویز بٹ  نے بتایا کہ  پنجاب کی خاتون وزیر اعلیٰ کی حکومت صنفی بنیادوں پر تشدد کا شکار خواتین کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے پُر عزم ہے۔ حنا پرویز بٹ نے غربت اور جہالت کو جینڈر کی بنیاد پر وائلنس کی دو اہم ترین وجوہات قرار دیا، انہوں نے عورتوں کے خلاف وائلنس اور ہراسمنٹ کو پنجاب کی خاتون وزیر اعلیٰ کی ریڈ لائن قرار دیا۔ سکرین گریب: سٹی42 ویڈیو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ثمرہ فاطمہ: لاہور میں  آواز ٹو پروگرام کے تحت  یونائٹڈ نیشنز  پاپولیشن فنڈ کی پنجاب اور خیبر پختونخوا میں جینڈر بیسڈ وائلنس  کے خاتمہ کیلئے خدمات کی کاسٹنگ پر ورک شاپ ہوئی جس میں شرکا نے خواتین پر تشدد روکنے کے لئے  اپنے تجربات شئیر کئے۔ ورکشاپ میں پنجاب ویمن پروجیکشن اتھارٹی کی چئیرپرسن، ایم پی اے حنا پرویز بٹ خاص طور سے شریک ہوئیں۔ 

ورکشاپ کے شرکا میں لاہور کی سینئیر سماجی کارکن دیپ سیدہ اور خواتین کے حقوق کیلئے کام کرنے والے دیگر کارکن بھی موجود تھے۔  انہوں نے شرکا کو خواتین پر تشدد کے ساتھ جڑے مسائل کی پیچیدگیوں پر اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔

یہ  ورکشاپ یو کے ایڈ اور ایف سی ڈی یو کی معاونت سے منعقد کی گئی۔

ورکشاپ کے اختتام پر  حنا پرویز بٹ نے شرکا میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے۔


حناپرویز بٹ نے ورکشاپ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ خواتین پر تشدد اور ہراسمنٹ وزیر اعلی ک مریم نواز کی  ریڈ لائن ہے۔ 
انہوں نے زور دیا کہ ہم سب کو جینڈر بیسڈ وایلنس روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ 

حنا نے بتایا کہ تین ماہ پہلے ہی انہوں نے پنجاب ویمن پروجیکشن اتھارٹی کی چئیرپرسن کی حیثیت سے کام شروع کیا ہے۔  میں نے سرکاری دارالامانوں مین وزٹ کئے، وہاں لڑکیوں کی حفاظت کیلئے رولز بنائے گئے ہیں لیکن یہ  رولز اتنے سخت ہیں کہ وہاں آنے والی لڑکیوں اور عورتوں کو  تعلیم حاصل کرنے، پڑھنے کی اجازت تک نہیں دی جاتی۔  اس مسئلہ کا حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ دارالامانوں میں حفاظت تو ہو لیکن وہاں مقیم عورتوں، بچیوں کو تعلیم تک رسائی کی سہولت بلا تعطل مہیا رہے۔ 

حنا پرویز بٹ نے کہا، بہت زیادہ وائلنس، بہت زیادہ سیکشوئل اسالٹس، ان کی آخر کیا وجوہات ہیں، میرا مشاہدہ ہے کہ  جینڈر بیسڈ وائلنس کی وجوہات میں غربت اور جہالت دو بنیادی عوامل ہیں۔ غربت سے جڑا مسئلہ پاپولیشن کنٹرول بھی ہے۔    تعلیم کی کمی، ان ریگولیٹڈ سوشل میڈیا بھی جینڈر بیسڈ وائلنس کو بڑھاوا دینے والے عوامل ہیں۔  ماؤں کی صحت، بچوں کی نیوٹریشن پر بھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ 

 حنا پرویز بٹ نے بتایا کہ حکومت تشدد کا شکار خواتین کیلئے تحفظ مراکز اور شیلٹر ہومز کی بہتری پر کام کر رہی ہے۔ 

 پنجاب میں موجود دارالامان میں بچیاں تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہیں۔ دارالامان میں مقیم بچیوں کی تعلیم کیلئےنئے پروگرام لا رہے ہیں۔

حنا پرویز بٹ نے مزید بتایا کہ پنجاب بھر میں وائلنس اگینسٹ ویمن سینٹر زپر  بھی کام کر رہے ہیں۔ ان سینٹرز میں خواتین کو ہر طرح کی طبی اور قانونی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔

اختتام سے پہلے ورکشاپ کے شرکا نے پنجاب ویمن پروجیکشن اتھارٹی کی چئیرپرسن کے ساتھ گروپ فوٹو بنوایا۔