(ویب ڈیسک) ایل ڈی اے حکام کی شاہ خرچیاں، گریڈ سترہ کے افسران کی گاڑیوں کا بہانہ بنا کر پندرہ کروڑ کی لاگت سے 37 لگژری گاڑیاں منظور کرالیں ۔
وزیراعلیٰ پنجاب کو گورننگ باڈی کے اجلاس میں 15 کروڑ کی لاگت سے 37 گاڑیوں کی خریداری کا ایجنڈا پیش کیا گیا ۔وزیراعلیٰ کے سامنے گریڈ سترہ کے 602 جونیئر افسران کی گاڑیاں نہ ہونے کا بہانہ بنایا گیا۔ مہنگی گاڑیاں خریدنے کے چکر میں ایل ڈی اے افسران کی پرفارمنس کو گاڑیاں نہ ہونے سے جوڑ دیا گیا۔ ورکنگ پیپرز میں 290 گاڑیوں کی کمی کا رونا رویا گیا ۔
غیر قانونی طور پر تین تین گاڑیاں رکھنے والے ایل ڈی اے افسران نے ایوانٰ وزیراعلی کو اعدادو شمار میں گھما کر رکھ دیا ۔دس گاڑیاں ہزار سی سی سے اوپر جبکہ بیس تیرہ سو سی سی سے زائد مانگی گئیں۔ہائی پروفائل لگژری سولہ سو سی سی سے اوپر 7 گاڑیوں کی ڈیمانڈ کی گئی ہے۔
جنرل پریکٹس میں گریڈ سترہ کے افسران کو ہزار سی سی سے اوپر گاڑی الاٹ نہیں کی جاتی۔دوسری جانب دفتروں میں بیٹھے افسران کو سرکاری گاڑیاں اور پیٹرول دینا حکومت کی کفایت شعاری پالیسی کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔