کورٹ سٹریٹ (راؤ دلشاد) این اے 133 میں ضمنی الیکشن 5 دسمبر کو ہوگا، چیف الیکشن کمشنر کی سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت صدر مسلم لیگ(ن) پرویز ملک کے انتقال کے باعث خالی ہونیوالی نشست پر ضمنی انتخابات کے حوالے سے اجلاس ہوا، صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب غلام اسرار نے ضمنی انتخاب کے لیے اب تک کیے گئے انتظامات پر بریفنگ دی.
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہاکہ ضمنی انتخاب میں تمام ووٹرز، خصوصاً خواتین، پورے اعتماد کے ساتھ اپنا حق رائے دہی استعمال کریں,الیکشن کمیشن نے این اے 133 کا انتخابی شیڈول جاری کر دیا، قومی اسمبلی حلقہ این اے 133 میں 5 دسمبر بروز اتوار پولنگ ڈے ہوگا، الیکشن کمیشن پنجاب کے مطابق این اے 133 کی نشست پر امیدوار 20 سے 25 اکتوبر تک کاغذات نامزدگی حاصل کر سکیں گے، 26 اکتوبر کو امیدواروں کی فہرست جاری ہو گی، 30 اکتوبر تک سکروٹنی کا عمل مکمل کیا جائے گا، مسترد شدہ کاغذات نامزدگی پر امیدوار 3 نومبرکو اپیل کرسکیں گے، 10 نومبر کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی، 12 نومبر کو انتخابی نشانات الاٹ کردیئے جائیں گے۔
چیف الیکشن کمشنر نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے نذر عباس کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اور باسط علی کو ریٹرننگ افسر مقرر کردیا، ضمنی الیکشن کے شیڈول کے اعلان کے بعد الیکشن کمیشن نے حلقہ میں ترقیاتی کاموں پر پا بندی عائد کردی، سرکاری اداروں میں ٹرانسفر پوسٹنگ پر بھی پابندی عائد کر دی گئی، کوئی بھی حکومتی شخصیت اور سرکاری عہدیدار ترقیاتی سکیم کا اعلان نہیں کرسکتا۔
دوسری جانب الیکشن شیڈو ل کااعلان ہونے کے بعد حکومت نے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑادیں، حکومتی جماعت نے الیکشن جیتنے کیلئے خزانے کے منہ کھول دیئے، سینیٹراعجاز احمد چودھری نے الیکشن قوانین کو پس پشت ڈال دیا، نشست پر کامیابی کیلئے حکومتی جماعت کے سینیٹر سرگرم ہوگئے، سینیٹر اعجاز احمد چودھری نے9 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کر دیا، حلقے میں 30 کروڑ کی لاگت سے سیوریج سسٹم بہتر کیا جائے گا، جبکہ الیکشن کمیشن کے واضح ہدایات کے مطابق انتخابی شیڈول کے بعد منصوبے شروع نہیں ہوسکتے۔