ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

متھیرا مقابلہ کرے گی اورکام جاری رکھے گی، لیکن کمزور لڑکیاں کیا کریں

متھیرا نے 24 پلس کی پوڈ کاسٹ میں جعلی ویڈیوز بنا کر ان کی نام نہاد لیکس کے لنک پھیلانے والے ٹھرکیوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے کی بجائے مظلوم بچیوں کے والدین کو مجرم کا پیچھا کرنے اور مقابلہ کرنے کا راستہ دکھا دیا

متھیرا مقابلہ کرے گی اورکام جاری رکھے گی، لیکن کمزور لڑکیاں کیا کریں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42 : متھیرا نے جعلی ویڈیو سے روح کے زخمی ہونے کی کہانی کھول کر کھ دی تو دیکھنے اور سننے والوں کی آنکھیں بھر آئیں۔ متھیرا نے کہا، میں اب بھی اپنا کام جاری رکھوں گی، میں غلط نہیں ہوں، میں اپنے پروفائل پر پوسٹ بھی کروں گی،  مجھ پر ذمہ داریاں ہیں، مجھے کام جاری رکھنا ہے۔  خدا سب کا ہے، ٹھیک ہے لوگوں نے کیچڑ اچھالا ہے، لیکن وقت بدلے گا۔  پاکستان نے مجھے بہت کچھ دکھایا ہے، ٹھیک ہے یہ بھی دیکھنا تھا، یہ بھی دیکھ لیا۔ اگر آپ کی بیٹی کی ویڈیو بنا کر کسی نے لیک کی ہے تو پلیز اس بیٹی کو پیٹنا بند کرو اور جس نے یہ کام کیا ہے اس کو معاشرہ کے لئے ایک سبق بنائیں۔ 

سٹریٹ شوٹنگ کیلئے پہچانی جانے والی دلیر اینکر اور میڈیا پرسنیلیٹی متھیرا نے24  پلس کے  پوڈ کاسٹ میں خود سے منسوب نام نہاد "لیکڈ ویڈیو" کی حقیقت کھولتے ہوئے بتایا کہ 2021 میں کسی نے غلط حرکت کی تھی اس نے جعلی  ویڈیوز بنائی تھیں جس پر  انہوں نے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ سے بھی رابطہ کیا تھا۔ اس جعلی ویڈیو کا فورنزک تجزیہ کیا گیا تھا اور یہ جعلی ثابت ہوئی تھی جس کی رپورٹ متھیرا کے پاس موجود ہے۔  

متھیرا نے کہا، سوال یہ ہے کہ جو "ویڈیوز لیک"  کرتے ہیں ان کو کبھی بھی سزا کیوں نہیں ملتی۔  میں تو سٹرونگ بیک رکھتی ہوں، میں اس کا مقابلہ کر لوں گی اور کام بھی کرتی رہوں گی لیکن بہت سی لڑکیوں کے ساتھ جب یہ جعلی ویڈیوز والا کام ہوتا ہے توو وہ سامنا نہیں کر پاتیں.

متھیرا نے چند سال پہلے کے تکلیف دہ واقعات کو یاد کرتے ہوئے کہا جب یہ جعلی ویڈیو کسی نے بتائی تھی تو  تب ایسا کوئی  طوفان نہیں آیا تھا ۔اس وقت جھنگ کا ایک شخص تھا،  اس نے  ویڈیوز  بنا کر دو دو ہزار روپے میں بیچی تھیں ۔وہ شخص پکڑا بھی گیا ۔ مگر تب یہ سارا معاملہ ختم بھی ہوگیا تھا۔

متھیرا نے کرب بھرے لہجے میں کہا، اب وہ لوگ گناہ گار ہیں جو ایسی ویڈیوز کو اپنے پاس محفوظ رکھتے ہیں ۔لنک کو شیئر کرنے والوں کو سزا کیوں نہیں ملتی ۔ اس طرح کے بگاڑ میں وہ لوگ شامل ہیں جو اپنی ٹھرک کی خاطر  جعلی ویڈیوز کے  لنک واٹس ایپ گروپس مٰیں شیئر کرتے ہیں۔

 متھیرا نے کہا،  میں نے مختصر کپڑوں میں بھی اپنی تصاویر لگائیں ہیں مگر اب جو واقعہ ہوا اس نے میرا سارا اعتماد توڑ دیا۔

میں نے کئی لوگوں سے لڑائی بھی کی  کہ  آپ  لوگ کیوں غلط  چیز  کو پھیلا رہے ہیں اور کسی کی ذاتی  تصاویر کا غلط استعمال کررہے ہیں ۔چند ویوز کے لیے غلط انداز اپناتے ہیں۔  تب کسی نے  ایک تصویر بنا کر وائرل کی اور کہا کہ متھیرا تو  ٹوئیٹر پر ٹرینڈ میں آنے کے لیے یہ سب کررہی ہیں، تو ہم نے انہیں  لیگل نوٹس بھی بھیجا تھا کہ آپ کو حقائق نہیں معلوم اور آپ چند ویوز کے لیے ایسی  بات کیسے کہہ سکتے ہیں ۔

متھیرا نے کہا کہ میں اپنے  آپ کو جانتی ہوں۔ میری والدہ نے مجھے بہت سپورٹ کیا ہے۔میری فیملی اور میرے فرینڈز میرے ساتھ ہیں ۔میرے پاس فرانزک رپورٹ بھی ہے جو انہوں نے 2021 میں دی تھی کہ ویڈیو جعلی ہے اور ایڈیٹنگ کی گئی ہے

متھیرا نے کہا، میں اپنی ہر چیز کو ڈنکے کی چوٹ پر اون کرتی ہوں مگر جو میں نہیں ہوں وہ میں نہیں ہوں ۔یہ جو ہیڈ لائنز انسان کو مار دیتی ہیں ۔  انہی وجہ سے میں ڈپریشن کا شکار رہی اور مائنر ہارٹ اٹیک بھی ہوا۔

کیونکہ اگر آپ نے اگر کوئی گناہ کیا ہو تو آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کو اپنی غلطی یا گناہ کی سزا مل رہی ہے مگر جب آپ نے کچھ کیا ہی نہ ہو اور لوگ آپ کی تصاویر کا استعمال کرکے جعلی ویڈیوز بنا دیں تو وہ سزا نہیں ایسا عذاب ہے جو صرف آپ نہیں بلکہ آپ کے ارد گرد کے لوگ بھی جھیل رہے ہوتے ہیں ۔

انہوں نے  کہا ہے اگر آپ کی کسی بچی کی کوئی ایسی ویڈیو سامنے آئے تو اس بچی کو مارنا بند کرو بلکہ  لیکس بنانے اور وائرل کرنے والے کو عبرت ناک سزا دو