زاہد اقبال رانا : گوجرانوالہ میں سوئی گیس روڈ سے اغواء ہونے حافظ مشتاق کی تین روز بعد لاش اسلام آباد سے برآمد ہوئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق حافظ مشتاق کو 16 نومبر کو اسی کے ملازم علی نے اغواء کیا تھا۔ مشتاق کے گھر واپس نہ آنے پر 17 تاریخ کوتھانہ سول لائن میں درخواست دی۔ کارروائی کرتے ہوئے دو روز میں گاڑی برآمد ہوئی جس میں سے خون ملا۔گاڑی کی فرانزک کروائی گئی اورراستوں کی سی سی ٹی وی چیک کیں۔ ٹول پلازہ کیمرہ میں ملزم مقتول کوگاڑی میں لے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ مشتاق کی لاش گوجرانوالہ لے آئے ہیں۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حافظ مشتاق کے پاس ملزم علی ورکشاپ پر ملازم تھا۔ مالک مشتاق نے علی کو کام نہ کرنے کی بنا پر ڈانٹا، اور ادھار رقم واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔ ملزم علی نے ڈانٹنے اور رقم واپسی کی رنجش پر اپنے مالک کو ورکشاپ میں ہی قتل کر دیاتھا۔ سفاک ملزم نے اپنے مالک کی لاش اسی گاڑی کے زریعے اسلام آباد پھینک دی تھی۔ ملزم لاش ٹھکانے لگانے کے بعد اسلام آباد سے واپس وزیرآباد پہنچا، گاڑی چھوڑی اور فرار ہوگیا۔
ملزم ابھی تک فرارہے، پولیس کی جانب سے تلاش جاری ہے۔