در نایاب : وزیراعلیٰ پنجاب نے ملتان میں کارگر 8سال سے تعطل کا شکار انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا توسیعی منصوبہ 5ماہ میں مکمل کردیا۔
محسن نقوی نے ملتان کارڈیالوجی توسیعی پراجیکٹ کے اوپی ڈی اور ان ڈور بلاک کا افتتاح کر دیا، وزیراعلیٰ نے ملتان کارڈیالوجی کے او پی ڈی اور ان ڈور بلاک توسیعی پراجیکٹ کادورہ کیا، ساتھ ہی ملتان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں 152بیڈ کی سرائے کاسنگ بنیاد بھی رکھ دیا۔ محسن نقوی نےکارڈیالوجی کی ایمر جنسی کی اپ گریڈیشن اور بیڈز کی تعداد 60 سے120کرنے کااعلان کردیا۔
محسن نقوی نے کارڈیالوجی ایمرجنسی اپ گریڈیشن پراجیکٹ جنوری کے وسط تک مکمل کرنے کی ہدایت کی، ساتھ ہی فرش او رسیڑھیوں کے تعمیراتی معیار پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے معیار فوری طورپر بہتر بنانے کاحکم دیا،
وزیراعلیٰ پنجاب سے کارڈیالوجی، ایمرجنسی، او پی ڈی اور ان ڈور بلاک میں مریضوں کی عیادت کی، جہاں مریضوں نے ادویات کی دستیابی اور طبی ٹیسٹ کی سہولت میسر ہونے کی توثیق کی۔
انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساؤتھ پنجاب، سیکرٹریز صحت، سی اینڈ ڈبلیو، آر پی او، کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی ملتان کے توسیعی منصوبے کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنا کام کررہے ہیں، نئی حکومت آرہی ہے وہ باقی معاملات دیکھ لیں گے، وزارت اعلیٰ کے بعد سامنے موجودصحافیو ں کی پارٹی میں جا بیٹھوں گا۔نشتر ٹو کا پراجیکٹ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، نشتر ون کاایک وارڈ کی تعمیر و بحالی جاری ہے،پھر12وارڈز کی ہوگی۔ ملتان چلڈرن ہسپتال کے میڈیکل،او پی ڈی او رایمرجنسی وارڈز کی تعمیر و بحالی کاکام آخری مراحل میں ہے۔ چلڈرن ہسپتال میں جدید آلات سے مزین پتھالوجی لیب قائم کی جائے گی۔ چلڈرن ہسپتال کے اولڈ بلاک کی بحالی او رتھیلے سیمیا وارڈ کے قیام کے لئے فنڈ مہیا کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چلڈرن ہسپتال میں میڈیکل گیس سسٹم کی بحالی او ربہتری کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے۔ چلڈرن ہسپتال ایمرجنسی کی حالت دیکھ کر دکھ ہوتا تھا اب اسے سٹیٹ آف دی آرٹ بنا رہے ہیں۔ ہسپتالو ں کی بہتری کے لئے کام کررہے ہیں، جاری منصوبو ں کی بروقت تکمیل یقینی بنائیں گے۔ پنجاب میں صحت کی سہولتوں کے لئے کا م کررہے ہیں۔ دستیاب وسائل سے عوام کی خدمت کررہے ہیں۔میڈیسن کا بجٹ سال کے لئے ہوتاہے اس دوران قیمتیں بڑھیں مگر بجٹ نہیں بڑھا۔کم یا زیادہ ادویات مل رہی ہیں اسی میں گزارہ کررہے ہیں۔ مریضوں کو بیشتر ادویات مل رہی ہے، ملتان کارڈیالوجی میں مریضوں کو زیادہ تر ادویات مل رہی ہیں۔فیڈرل گورنمنٹ سے کہہ کر ادویات کی ایل سی کھلوائیں، اندازہ تھا قلت ہوسکتی ہے اور ہمارے مریض متاثر ہوں گے۔
محسن نقوی نے کہا کہ ملتان کارڈیالوجی کا کام کئی سال رکا رہا جگہ کھنڈر بن گئی او رٹھیکیدار جا چکاتھا۔ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں 200بیڈ کا توسیعی پراجیکٹ مکمل ہوچکاہے، 150ان ڈور اور50 آؤٹ ڈور ہوں گے۔ملتان میں بلوچستان اور پورے جنوبی پنجاب سے مریض آتے ہیں اورلواحقین کے لئے کوئی قیام گاہ نہیں ہوتی۔ ملتان کارڈیالوجی میں 154بیڈ کی سرائے کا سنگ بنیاد رکھ دیا، دسمبر میں مکمل کردی جائے گی۔ جب پہلی دفعہ وزٹ کیا تو سرائے کی حالت بہت خراب تھی۔