ویب ڈیسک : پاکستانی نژاد امریکی بزنس میگنٹ ضیا چشتی نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کے بعد آرٹیفیشل انٹیلیجنس کمپنی ’افینیٹی‘ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ۔
کمپنی ’افینیٹی‘ کا کہنا ہے کہ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اعلان کیا ہے کہ ضیا چشتی اپنے عہدوں سے فوری طور پر مستعفی ہوگئے ہیں۔ کمپنی کا بور ڈ آنے والے دونوں میں کمپنی کی تنظیم سازی کے حوالے سے مزید اعلانات کرے گا۔
ضیا چشتی آئی ٹی انڈسٹری سے منسلک ہیں اور کمپنی ’افینیٹی‘ کے فاؤنڈر اور سی ای او ہیں۔ انہیں اپنے شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھانے پر 2016 میں اس وقت کی پاکستانی حکومت نے ستارہ امتیاز سے نوازا تھا۔
واضح رہے 16 نومبر کو ضیا چشتی پر ان کے ساتھ کام کرنے والی ساتھی نے جنسی طور پر ہراساں کرنے اور تشدد جیسے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔خاتون ٹاٹیانا سپوٹس ووڈ نے 16 نومبر کو امریکی کانگریس کی ہاؤس جوڈیشری کمیٹی کے سامنے بیان میں کہا تھا کہ برازیل کے ایک بزنس ٹرپ کےدوران ضیا چشتی نے ان پر جنسی تشدد کیا اور کہا کہ انہیں اس کے ساتھ 13 سال کی عمر میں ہی جنسی رشتہ استوارکرناچاہئیے تھا۔ ٹاٹیانا نے کانگریس کو تصاویر بھی دیں جس میں ان کے چہرے اور گردن پر تشدد کے نشانات نمایاں تھے۔
WATCH: Tatiana Spottiswoode shares her devastating story of the workplace sexual violence she experienced and the subsequent, secret arbitration process she was forced to endure. #EndForcedArbitration pic.twitter.com/eRmhEURMob
— House Judiciary Dems (@HouseJudiciary) November 16, 2021