( سٹی 42 ) ختم نبوت کے علمبرداراورتوہین رسالت قانون کے محافظ، تحریک لبیک پاکستان کےسربراہ علامہ خادم حسین رضوی انتقال کرگئے۔
اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ
تحریک لبیک پاکستان کےسربراہ علامہ خادم حسین رضوی انتقال کرگئے ہیں۔ خادم حسین رضوی کی اسلام آباد سے واپسی پر طبعیت خراب ہوئی، انہیں سانس لینے میں دشواری پیش آرہی تھی اور انہیں بخار بھی تھا۔ خادم حسین رضوی کو طبیعت ناساز ہونے پر شیخ زید ہسپتال لے جایا گیا۔ خادم حسین رضوی ہسپتال جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئے۔ ہسپتال پہنچنے پر ڈاکٹرز نے خادم حسین رضوی کی موت کی تصدیق کی. علامہ خادم حسین رضوی کاجسدخاکی ان کے گھر پہنچادیا گیا ہے۔ علامہ خادم رضوی کی نماز جنازہ بروز ہفتہ دن گیارہ بجے مینار پاکستان گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی۔
دوسری جانب وزیراعظم پاکستان عمران خان نے علامہ خادم رضوی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا دکھ کی اس گھڑی میں علامہ کے خاندان والوں کے ساتھ ہیں۔
On the passing of Maulana Khadim Hussain Rizvi my condolences go to his family. Inna lillahi wa inna ilayhi raji'un.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 19, 2020
واضح رہے کہ خادم حسین رضوی چند دن پہلے اسلام آباد دھرنے کی قیادت کرکے واپس آئے تھے۔ خادم رضوی 22 جون 1966 کو ’نکہ توت‘ ضلع اٹک میں حاجی لعل خان کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔ جہلم و دینہ کے مدارس دینیہ سے حفظ و تجوید کی تعلیم حاصل کی جس کے بعد لاہور میں جامعہ نظامیہ رضویہ سے درس نظامی کی تکمیل کی۔
علامہ خادم حسین رضوی حافظ قرآن ہونے کے علاوہ شیخ الحدیث بھی تھے اور فارسی زبان پربھی عبور رکھتے تھے۔ خادم حسین رضوی ٹریفک حادثے میں معذور ہوگئے تھے اور سہارے کے بغیر نہیں چل سکتے تھے۔