(ریحان گل) شاہی قلعہ کی خوبصورتی بحال کرنے کی جانب اہم پیش رفت، شاہی قلعہ کے عقب میں واقع رم مارکیٹ کی کالا شاہ کاکو منتقلی کا پلان مسترد، بادامی باغ میں سرکاری زمین پر منتقلی پر اتفاق کر لیا گیا۔
والڈ سٹی اتھارٹی کی جانب سے شاہی قلعہ کی بحالی اور اطراف میں بفرزون بنانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے، جس کیلئے فرنچ حکومت نے آسان اقساط پر ساڑھے تین ارب روپے کا قرض دینے کی پیشکش کر رکھی ہے، لیکن شاہی قلعہ کے عقب میں موجود رِم مارکیٹ اس اہم منصوبے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔
والڈ سٹی اتھارٹی نے پنجاب حکومت کو رم مارکیٹ کو شہر سے باہر کالا شاہ کاکو کے مقام پر منتقل کرنے کی تجویز دی تھی، لیکن پنجاب حکومت نےاس تجویز کو مسترد کردیا ہے اور رم مارکیٹ کو بادامی باغ میں سرکاری زمین پر منتقل کرنے پر اتفاق کرلیا ہے، جس کیلئے 16 کنال زمین مختص کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق رم مارکیٹ کی شاہی قلعہ کے عقب سے منتقلی سے پنجاب حکومت کو 2 ارب روپے کی بچت ہو گی، جس کے بعد شاہی قلعہ کے اطراف میں سیاحتی سرگرمیوں کو بحال کیا جائے گا۔
یادرہے کہ قلعہ لاہور جسے شاہی قلعہ بھی کہا جاتا ہے، لاہور کی شاندار عمارتوں میں سے ایک ہے، اس کی ازسرِنو تعمیر مغل بادشاہ اکبر اعظم (1556ء تا 1605ء) نے کروائی، قلعے کے اندر واقع چند مشہور مقامات میں شیش محل، عالمگیری دروازہ، نولکھا محل اور موتی مسجد شامل ہیں، شاہی قلعہ 1100 فٹ طویل جبکہ 1115 فٹ وسیع ہے، قلعہ لاہور دیکھنے کیلئے ہر روز ہزاروں لوگ آتے ہیں۔