(مانیٹرنگ ڈیسک) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر(این سی اوسی) کے اعلامیے کے مطابق 300 سےزیادہ افراد کے تمام آؤٹ ڈور اجتماع پر فوری پابندی لگادی گئی، ایس او پیز پر عملدرآمد کی ذمہ داری اجتماع کے منتظمین پر ہوگی، کورونا کی وجہ سےموت یا کورونا پھیلنے پرآرگنائزرکیخلاف کارروائی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا کی دوسری لہر میں شدت آنے کے بعد این سی او سی نے کورونا سے بچائو کیلئے گزشتہ دنوں لئے گئے فیصلوں کی تفصیلات جاری کردیں۔این سی او سی کا کہنا ہے کہ شادی کیلئے ان ڈور تقریبات پر 20 نومبر سےپابندی ہوگی، شادی کیلئےصرف 300 افراد کےساتھ آؤٹ ڈور تقریبات ہوسکیں گی، ریسٹورنٹس میں ان ڈور ڈائننگ کی موجودہ اجازت کا اگلے ہفتے جائزہ لیا جائے گا۔
این سی او سی اعلامیے کے مطابق عوام کے آؤٹ ڈور ڈائننگ یا کھانا گھر لےجانے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، مقامی انتظامیہ ماسک کی تمام پر ہجوم مقامات پر پابندی یقینی بنائے گی، این سی او سی نے تمام چیف سیکرٹریز ، چیف کمشنر آئی سی ٹی کو ہدایات جاری کردی ہیں۔این سی اوسی کے مطابق تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی جلد تعطیلات کے آپشن پر 23نومبر کو غور ہوگا، تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلہ تمام صوبوں، وفاقی یونٹس کی مشاورت سےہوگا.
دوسری جانب وفاقی وزرات تعلیم نے تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے مراسلہ تیار کرلیا، صوبائی حکومتوں کو بھجوائے گئے مراسلے میں تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کی گئی ہیں، وزارت تعلیم کی جانب سے پہلی تجویز یہ دی گئی ہے کہ تعلیمی ادارے 24 نومبر سے 31 جنوری تک بند رکھے جائیں.
دوسری تجویز یہ دی گئی ہے کہ تعلیمی اداروں کو اگر 24 نومبر سے بند نہیں کیا جا رہا تو پرائمری سکولوں کو 24 نومبر ،مڈل سکولوں کو2دسمبر اور ہائیر سیکنڈری سکولوں کو15دسمبرسے بند کردیا جائے ۔
تجاویز میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں کے اساتذہ کو آن لائن تعلیم کی تربیت دی جائے اور ڈسٹنس لرننگ پر عمل کروایا جائے، اس سلسلے میں اساتذہ کو بلا کر ٹریننگ دینے کی تجاویز دی گئی ہیں، جبکہ تعلیمی سیشن کو 31 مئی تک ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات جون 2021 میں لینے کی بھی تجویز زیر غور ہے ۔
کورونا کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر آن لائن ایجوکیشن پر زور دیا جا رہا ہے۔ بین الصوبائی وزرائے تعلیم کی کانفرنس 23 نومبر کو شیڈول ہے جس میں تعلیمی اداروں کے حوالے سے صوبے تجاویز پیش کرینگے۔