ویب ڈیسک : صوبہ بلوچستان میں چلغوزوں کے قیمتی جنگلات میں دو ہفتوں کے دوران تیسری مرتبہ آگ لگ گئی۔ اس دوران امدادی کارروائیوں میں مصروف تین افراد آگ بجھاتے ہوئے جھلس کر شہید ہوگئے ۔لوگوں نے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی شروع کردی ہے۔
کمشنر ژوب ڈویژن بشیر احمد بازئی کا کہنا ہے کہ پھنسے ہوئے افراد میں محکمہ جنگلات، لیویز فورس کے اہلکار شہری شامل ہیں جو آگ بجھانے کے لیے گئے تھے اور اب ان سے رابطہ نہیں ہوپارہا۔
ضلع شیرانی کی یونین کونسل سرغلئی تخت سلیمان میں بدھ کی شام کو لگنے والی آگ خیبر پشتونخوا سے پھیل کر پہنچی ہے۔ اس خطے میں دنیا میں چلغوزوں کا سب سے بڑا جنگل واقع ہے۔ آگ کی شدت گذشتہ ہفتے لگنے والی آگ سے بہت زیادہ ہے پانچ کلو میٹر رقبے پر پھیل چکی ہے۔ آگ کی تپش اتنی زیادہ ہے کہ 700 گز سے مزید قریب جانا ممکن نہیں۔ این ڈی ایم اے کی جانب سے فراہم کیے گئے ہیلی کاپٹر نے بلندی سے پانی کا سپرے کیا مگر وہ مؤثر ثابت نہیں ہوا
کوئٹہ پرونشل ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق آگ بجھانے کے لیے گراؤنڈ پر ہونے والی کوششیں مؤثر ثابت نہیں ہو رہیں اس لیے فضائی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔فوج سے مزید دو سے تین ہیلی کاپٹرز فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔