ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دہشت گردی کی مالی معاونت کا الزام ، آزادی پسند رہنما یاسین ملک کو مجرم قرار دیدیا گیا

yasin malik kashmiri leader
کیپشن: yasin malik
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  ویب ڈیسک : دہلی کی ایک عدالت نے کشمیری آزادی پسند رہنما یاسین ملک کو دہشت گردی کی مالی معاونت کرنے کے الزام میں مجرم قراردیدیا، یاسین ملک  پر مودی حکومت کے  کالے قانون یواے پی اے کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

 رپورٹ کے مطابق خصوصی جج پروین سنگھ نےاین آئی اےحکام کو ہدایت دی کہ وہ یاسین ملک کی مالی صورتحال کا جائزہ لیں تاکہ جرمانے کی رقم کا تعین کیا جا سکے اور 25 مئی کو سزا کی مقدار پر دلائل کے لیے معاملہ پوسٹ کیا جائے۔

یادرہے بھارتی میڈیا کے مطابق  یاسین ملک نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کا مقابلہ نہیں کر رہے ہیں ۔عدالت نے اس سے قبل کشمیری علیحدگی پسند رہنماؤں بشمول فاروق احمد ڈار عرف بٹا کراٹے، شبیر شاہ، مسرت عالم، محمد یوسف شاہ، آفتاب احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، نعیم خان، محمد اکبر کھانڈے، راجہ معراج الدین کلوال، ۔ بشیر احمد بھٹ، ظہور احمد شاہ وتالی، شبیر احمد شاہ، عبدالرشید شیخ اور نیول کشور کپور کے خلاف بھی فردجرم عائد کی ہے۔  دوسری طرف حافظ سعید اور حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کے خلاف بھی چارج شیٹ دائر کی گئی تھی، جنہیں اس کیس میں اشتہاری مجرم قرار دیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا نے گزشتہ ہفتے دعویٰ کیا تھا کہ یاسین ملک نے اپنے خلاف لگائے الزامات قبول کرلیے ہیں، تاہم یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کا کہنا تھا کہ انہوں نے کسی دہشت گرد کارروائی یا دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کا اعتراف نہیں کیا بلکہ انھوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وہ اسی طرح حق خود ارادیت کی جدوجہد کررہے ہیں جیسے بھگت سنگھ اور  گاندھی نے کی بھی تھی۔بھارتی عدالت نے اسی بیان کی بنیاد پر یاسین ملک کو مجرم قرار دے دیا ہے۔ عدالت میں 25 مئی کو یاسین ملک کی سزا پر بحث ہوگی۔