ویب ڈیسک:وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کے دوران امداد کے بجائے تجارت پر زور دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ سے حوصلہ افزا جواب ملا ہے۔دوسری جانب گلوبل فوڈ سیکورٹی کال ٹو ایکشن کانفرنس سے خطاب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو خوراک اور توانائی کی قلت کا سامنا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موسمیاتی بحران کی وجہ سے براہ راست غذائی تحفظ کو خطرہ بڑھ رہا ہے۔صوبہ سندھ میں دنیا میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔پاکستان میں پانی کی شدید قلت ہے،ملک کو قحط کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر تحفظ خوراک یقینی بنانے کے لیےمشترکہ کوششیں درکار ہیں۔بھوک کی کوئی قومیت نہیں ہوتی۔پاکستان نے افغانستان اوریوکرین کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد کی۔
ان کا کہنا ہے کہ دنیا میں تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات کی راہ اپنانی ہوگی۔افغان مسئلے کے حل کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ وائرس اور وبا کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔تنازعات دنیا کوتقسیم کردیتے ہیں جبکہ اس وقت متحد ہونے کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ نئی نسل دنیا کو متحد کرنے کے لیے قیادت کی طرف دیکھ رہی ہے ۔