ڈیزل کی شدید قلت برقرار

19 May, 2020 | 11:12 PM

Malik Sultan Awan

(شہزاد خان ابدالی) شہر میں ڈیزل کی شدید قلت برقرار ہے، دس لاکھ لیڑ ڈیزل روزانہ استعمال کرنیوالے شہر لاہور کو صرف ایک سے ڈیڑھ لاکھ لیٹر روزانہ ڈیزل مل رہا ہے ۔ڈیزل کی قلت کے باعث پبلک ٹرانسپوٹرز،گڈز ٹرانسپوٹرز اور شہری خوار ہونے لگےجبکہ ذمہ دران اداروں نے چپ سادھ رکھی ہے ۔
صوبائی دارالحکومت میں ڈیزل کا بحران برقرار ہے ۔لاہور کے باسی ،گڈز ٹرانسپوٹرزاور پبلک ٹرانسپوٹرز ڈیزل کی تلاش میں مارے مارے پھرنےلگے۔ڈیزل کی قلت کے باعث ایکسپورٹ سیکٹر کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔سامان تجارت کی ترسیل بھی متاثر ہونا شروع ہوگئی ہے ۔جنرل سیکرٹری پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن خواجہ محمد عاطف نے بتایا کہ لاہور میں ڈیزل کی روزانہ کی طلب دس لاکھ لٹر ہے ،جبکہ لاہور کوایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ لٹر ڈیزل روزانہ مل رہا ہے۔خواجہ محمد عاطف نے کہا کہ لاہور میں اس وقت ڈیزل کی قلت عروج پر ہے اور ذمہ داران اداروں کے افسران خواب غفلت کے مزے لے رہے ہیں۔

دوسری جانب اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی عمارت کے سامنے نئے کرنسی نوٹوں کی بلیک میں فروخت عروج پر پہنچ گئی، دس روپے والے نوٹوں کی گڈی تین سو روپے اور بیس روپے نوٹوں کی گڈی تین سو پچاس روپے اضافی قیمت پر فروخت ہونے لگی، شہری مافیا کے ہاتھوں لٹنے لگے مگر متعلقہ ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔
کورونا وبا کے پیش نظر اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے رواں سال نئے کرنسی نوٹ نجی بنکوں کو نہیں دیئے مگر بلیک میں فروخت کرنے والے مافیا کے تھیلے نئے کرنسی نوٹوں سے بھرے پڑے ہیں۔اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی عمارت کے سائے میں بلیک مافیا نئے کرنسی نوٹ دھڑلے سے بیچ رہا ہے۔بلیک مافیا دس روپے نوٹوں کی گڈی تیرہ سو روپے اور بیس روپے نوٹوں کی دو ہزار روپے والی گڈی تین سو پچاس روپے کی اضافی قیمت پر فروخت کررہی ہے جبکہ پچاس اور ایک سو روپے والے نوٹوں کی گڈیاں چار سے پانچ سو روپے اضافی قیمتوں پر بیچی جارہی ہیں۔

مزیدخبریں