( سعدیہ خان ) پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کہتے ہیں سپریم کورٹ انتظامی امور میں مداخلت کر کے اداروں کو بے توقیر نا کرے، نقصان ہو تو جواب دہ کون ہو گا، اٹھارہویں ترمیم اور این ایف سی کو نا چھیڑا جائے، نئے الیکشن کا مطالبہ عین جمہوری ہے حکومت ناکام ہو جائے تو یہی راستہ بچتا ہے۔
پیپلز پارٹی پنجاب سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھی تحفظات کا اظہار کر دیا، کہتے ہیں کہ وزیراعظم اور پارلیمنٹ انتظامی معاملات اور فیصلوں کے ذمہ دار ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی صورت میں جانی نقصان بڑھتا ہے تو جواب کون دے گا۔
قمر مان کائرہ کہتے ہیں کہ اٹھارہویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے پیپلز پارٹی نے وفاق کو مضبوط کیا۔ حکومت نے زور زبردستی سے ردو بدل کی تو برسر اقتدار آ کر اس کو ختم کر دیں گے، حکومت ناکام ہو جائے تو نیا الیکشن یا ان ہاؤس تبدیلی ہی جمہوری راستے ہیں۔
قمر زمان کائرہ کا مزید کہنا تھا کہ آصف زرداری کے متعلق خبریں خاص مقصد کیلئے پھیلائی جا رہی ہیں وہ بخیریت ہیں، سندھ میں گورنر راج کا شوق وفاقی حکومت پورا کر لے، مگر پنجاب کو بھی دیکھ لیں جہاں گورنر پنجاب کہہ رہے ہیں کہ بیوروکریسی بے قابوہے۔