رضوان نقوی: نادرا سنٹرز میں سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے احکامات مسلسل نظر انداز، نادرا سنٹرز کھلنے کے سولہ روز بعد بھی ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔
نادرا حکام سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے احکامات پر عملدرآمد کروانے کیلئے پیکو روڈ نادرا سنٹر میں مؤثر انتظامات نہیں کرسکے ۔ بائیومیٹرک تصدیق اور قومی دستاویزات کے اجراء کیلئے آنیوالے سائلین لمبی قطاروں میں سماجی فاصلہ برقرار رکھے بغیر دھوپ میں کھڑے رہے۔سائلین نے مطالبہ کیا کہ بائیومیٹرک تصدیق کیلئے احساس پروگرام سنٹرز کے باہر نادرا موبائل وینز کھڑی کرکے شہریوں کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔
امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے نادرا سنٹر کے باہر پولیس کی نفری تعینات رہی. نادرا سنٹر کے باہر قطاروں میں کھڑے افراد نے احتیاطی تدابیر کا دامن چھوڑدیا,پولیس اہلکار بھی سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے احکامات پر عملدرآمد کروانے میں ناکام ہوگئے،احتیاطی تدابیر اپنائے بغیر قطاروں میں جُڑ کرکھڑے ہونے سے سائلین میں بڑے پیمانے پر کورونا پھیلنے کا خدشہ لاحق ہوگیا،سائلین بھی غیر موثر انتظامات کا رونا روتے رہے.
نادرا سنٹرز آنے والے سائلین کا کہنا تھا کہ وہ وزیراعظم احساس پروگرام کے تحت امدادی رقم کیلئے انگلیوں کے نشانات کی تصدیق کروانے آئے ہیں.عوام کے پُر زور مطالبہ پر نادرا سنٹرز کھول دیئے گئے ہیں تاہم ناقص انتظامات کے باعث سائلین,نادرا کے عملہ,ڈیوٹی پر موجود گارڈز اور پولیس اہلکاروں میں بڑے پیمانے پر کرونا پھیلنے کا خدشہ ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا کا پھیلاؤ سنگین صورت اختیار کرتا جارہا ہے، 24گھنٹے کے دوران مزید ایک ہزار،841افراد کرونا کا شکارہوگئے ہیں، کرونا سے 24گھنٹوں میں 36 افراد جان سے گئے،تعداد 939 ہوگئی، سب سے زیادہ ہلاکتیں خیبرپختونخوا میں ہوئی ہیں. پاکستان میں اب تک 4لاکھ سے زائد ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں جس کے نتیجہ میں اب تک 43ہزار، 966افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔