(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل) کی ٹیم لاہور قلندرز کے کپتان شاہین آفریدی نے کہا ہے کہ مجھے لگا تھا کہ اگر میں اوپر بیٹنگ کروں تو کچھ کر سکتا ہوں، میں نے خود آنے کا فیصلہ کیا، ایک پیڈ پہنا ہوا تھا پورا تیار بھی نہیں تھا، میرا خیال تھا کہ ایک دو شاٹ لگ گئے تو ہم دباؤ سے نکل آئیں گے۔
پی ایس ایل کی آٹھویں سیزن کا فائنل معرکہ سر کرنے کے بعد اپنی پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ عاقب جاوید اور ثمین رانا کا ٹیم کو بنانے میں اہم کردار ہے، مجھے کپتان بنا کر اعتماد دیا گیا، میں اس وقت کپتان بنا جب مجھے نہیں ہونا چاہیے تھا کیونکہ سینیئر محمد حفیظ جیسے کھلاڑی ٹیم میں موجود تھے۔
شاہین آفریدی کا کہنا تھا کہ میری ٹیم ڈیمانڈ کرتی ہے کہ جلد وکٹ لے کر دوں میں چاہے لیگ کھیلوں یا ملک کیلئے میں جلد وکٹ لینے کی کوشش کرتا ہوں تاکہ دوسری ٹیم کو دباؤ میں لا سکوں۔
انہوں نے کہا کہ حارث رؤف دنیا کا بہترین بولر ہے، مجھے اس پر اندھا اعتماد رہتا ہے، اگر اس نے 22 رنز دیے ہیں تو پھر بھی اچھے بولرز ہیں ان پر اعتماد ہے۔محمد زمان کو کریڈٹ جاتا ہے، انہوں نے اچھی بولنگ کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محمد رضوان ایک الگ انسان ہیں، میں انہیں جنتی کہتا ہوں، وہ خاص انسان ہیں اور خاص کام کرتے ہیں۔