(سعید احمد سعید)سمارٹ لاک ڈائون کے باعث مارکیٹس اور دکانیں جلد بند کرنے کا معاملہ، اعظم کلاتھ مارکیٹ بورڈ کا ہنگامی اجلاس،اوقات کار بڑھانے اور ہفتے کی چھٹی بحال کرنے پر اتفاق رائے، عہدیداران نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت تاجروں کے لیےآسانی پیدا کرے،مطالبات کے حق میں سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور نہ کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق اعظم کلاتھ مارکیٹ بورڈ کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ صدر اعظم مارکیٹ بورڈ ملک محمد صدیق، جنرل سیکرٹری اعظم مارکیٹ بورڈ اطہر علی خان، صد سربلند بلاک اعظم مارکیٹ حاجی لیاقت علی سیٹھی نے شرکت کی۔ جبکہ صدر پاک سنڈیکیٹ اعظم مارکیٹ شیخ محمد حفیظ، صدر نواب بازار ایسوسی ایشن شیخ محمد جاوید، نائب صدر اعظم مارکیٹ ایس ایم یعقوب بھی شریک ہوئے۔
اس موقع پر عمران اشرف، رضوان آصف، شیخ محمد یونس، خیرات علی، حاجی امین سمیت دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔ صدر سربلند بلاک اعظم کلاتھ مارکیٹ حاجی لیاقت علی سیٹھی نے کہا کہ تاجر برادری 8 ماہ بے روزگار رہی ہے، اب دوبارہ معاشی قتل کیا جا رہا ہے۔ کاروبار کا وقت محدود کرکے پتہ نہیں حکومت کس کرونا پر قابو پانا چاہ رہی ہے، حکومت کیجانب سے پابندی تو لگا دی گئی ہے پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے.
جنرل سیکرٹری اعظم کلاتھ مارکیٹ بورڈ اطہر علی خان نے کہا کہ کرونا ایس او پیز کے حوالے سے حکومتی پالیسی سمجھ سے بالا تر ہے۔کرونا پھیلائو کو روکنے کے لیے مارکیٹس کی بندش سے رش بڑھ گیا ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے شہر میں سمارٹ لاک ڈائون کے تحت 6 بجتے ہی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تمام کاروباری مراکز بند کروا دئیے گئے، تمام کاروباری مراکز اور شاپنگ مالز، دکانیں بند ہونے سے جہاں کورونا کے پھیلائو کو روکنے میں مدد ملے گی وہیں کاروباری حضرات بھی متاثر ہوں گے۔
کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کےپیش نظر ضلعی حکومت کیجانب سے سمارٹ لاک ڈائون لگایا گیا، جبکہ کھانے پینے کی دکانیں اور میڈیکل سٹورز کھلے رہیں گے۔ کاورباری حضرات اور تاجر یونینز کی جانب سے مارکیٹس کو شام 6 بجے بند کرنے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔