(علی ساہی) سابق سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے تبادلوں کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی۔
اڈیالہ جیل میں موجود زلفی بخاری کے بہنوئی کے قاتل پر سختی نہ کرنے پر سابق سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل منصور اکبر کو پہلے او ایس ڈی پھر ایک دن بعد چارچ کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق زلفی بخاری نے بار بار سپرنٹنڈنٹ کو فون کیا، انکار پر سپرنٹنڈنٹ منصور اکبر اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ملک لیاقت کا تبادلہ کردیا گیا۔
جیل حکام نے منصور اکبر کے تبادلے یا کرپشن کی سمری محکمہ داخلہ کو نہیں بھجوائی بلکہ رات گئے ہونے والے تبادلے محکمہ داخلہ نے معاون خصوصی وزیراعظم زلفی بخاری کو خوش کرنے کیلئے کیے۔
محکمہ داخلہ نے پرانی انکوائری راتوں رات مکمل کرکے چارج شیٹ کردیا، گجرات جیل میں تعیناتی کے دوران منصور اکبر پر کرپشن بدعنوانی اور خرد برد کے الزامات پر زلفی بخاری کی سفارش کو چھپانے کیلئے فوری احکامات جاری کیے گئے، من پسند نئے سپر نٹنڈنٹ ثاقب نذیر کی تعیناتی کے احکامات جاری کیے گئے۔