ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہمیں کامیابی حاصل کرنے کے لیے تاریخ سے سبق سیکھنا ہو گا،شہباز شریف

Shahbaz Sharif Speech in Islamabad, City42
کیپشن:  اسلام آباد میں  نیشنل انوویشن ایوارڈ کی تقریب میں گفتگو کرتے ہوئےشہباز شریف کا کہنا تھا پاکستان کو آج معاشی چینلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن ہم ضرور اس مشکل حالات سے بھی نکل آئیں گے۔ (سکرین کیپچر) 
سورس: Twitter
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین پاکستان کا بھرپور ساتھ دے رہا ہے، چین سے ایک ارب ڈالر آ چکے ہیں، ہمارے دوست کہتے تو کچھ نہیں مگر ان کے چہرے سوال کرتے ہیں کہ ہم کب تک قرض لیں گے۔

اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ویزراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یو اے ای اور قطر  بھی پاکستان کی مدد کر رہے ہیں، آئیں ہم مل کر پاکستان کو بنانے کا عزم کریں، ہم مل کر پاکستان کا کھویا ہوا مقام دلوائیں گے، ہمیں کامیابی حاصل کرنے کے لیے تاریخ سے سبق سیکھنا ہو گا، ہمیں عہد کرناہوگا کہ پاکستان کی تقدیر بدلنےکیلیے محنت کریں گے، ہمیں باتوں اور وعدوں کے بجائے عملی طور پر کچھ کرکے دکھانا ہوگا، اتحادیوں کے ساتھ مل کرملکی ترقی کا سفر جاری رہےگا۔

 وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومتیں انڈسٹری نہیں لگاتیں بلکہ صنعت اور زراعت کو بڑھانے کے لیے سہولتیں فراہم کرتی ہیں، ہم نے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں پر انویسٹمنٹ کی، پنجاب میں لاکھوں لیپ ٹاپس میرٹ پر فراہم کیے۔

شہباز شریف   نے کہا لیپ ٹاپس سے متعلق بہت سے الزامات کے تیر چلائے گئے لیکن میرٹ سے ہٹ کر کسی ایک کو بھی لیپ ٹاپ نہیں دیا گیا، پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں محفوظ ہے، نوجوان اپنی محنت اور قابلیت سے عالمی مارکیٹ میں اپنا مقام بنائیں گے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا پاکستان کو آج معاشی چینلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن ہم ضرور اس مشکل حالات سے بھی نکل آئیں گے، قوم مشکلات سے نکلنے کا فیصلہ کرلے تو کوئی ہمیں آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتا، وہی قومیں آگے بڑھتی ہیں جو قرضوں سے فائدہ حاصل کر کے ان کو کامیابی سے واپس کر دیتی ہیں، ہمیں قرضوں سے جان چھڑانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ نے پاکستان کو بےپناہ وسائل سے نوازا ہے، ہم وسائل سے استفادہ کرکے خود کفیل ہو سکتے ہیں، قوموں کی زندگی میں اس طرح کے چیلنجز آتے جاتے رہتے ہیں، اگرہم جاگ جائیں، اکھٹے ہو جائیں، ایک دوسرے کی ٹانگیں نہ کھینچیں اور الزامات کے تیر نہ چلائیں اور ایک معاشی ایجنڈے پر اکھٹے ہو جائیں کہ حکومت آئے یا جائے یہ معاشی ایجنڈا قائم رہے تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان معاشی میدان میں بہت آگے نہ جا سکے۔