ویب ڈیسک: ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے سوشل میڈیا پر انسانی اسمگلرز کی جانب سے غیرقانونی طریقوں سے بارڈر پار کرنے والے مواد پر سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل محسن حسن بٹ کی سربراہی میں ایف آئی اے ہیڈ کواٹر میں اہم اجلاس ہوا جس میں افسوسناک کشتی حادثے کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی۔
شرکاء کو بتایا گیا کہ یونان کشتی حادثے میں 3 انکوائریاں اور 6 مقدمات درج کیے گئے۔ 20 سے زائد انسانی اسمگلروں کیخلاف مقدمات درج کیے گئے۔ کشتی حادثے میں گجرات، گجرانوالہ اور لاہور سے 5 انسانی اسمگلر گرفتار کیے جاچکے ہیں۔
ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے نے انسانی اسمگلرز کیخلاف کارروائیاں تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ انسانی اسمگلنگ جیسے گھناؤنے جرم میں ملوث عناصر کسی قسم کی معافی کے مستحق نہیں، انسانی اسمگلرز اور انکے سہولت کار بین الاقوامی مجرم ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کا اجلاس بھی کل طلب کرلیا۔ انٹرایجنسی ٹاسک فورس میں شامل اداروں کے ساتھ مل کر مؤثر حکمت عملی اپنائی جائے گی۔
ڈی جی ایف آئی اے نے ہدایت کی کہ کشتی حادثے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے پاکستانیوں کے لواحقین سے رابطے تیز کیے جائیں، ایف آئی اے لنک آفس یونان سے معلومات کی فراہمی کا عمل تیز کیا جائے، حادثے میں ملوث انسانی اسمگلرز کیخلاف درج انکوائریز اور کیسز کی تحقیقات کو جلد مکمل کیا جائے۔
ملزمان کی گرفتاری کیلئے ایف آئی اے لاہور، گجرات، گوجرانوالہ، اسلام آباد اور راولپنڈی میں ٹیمیں تشکیل دی گئی۔ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے ہر قسم کے وسائل کو بروئے کار لایا جائے اور انسانی اسمگلرز کے سہولتکاروں کیخلاف بھی سخت کارروائی کی جائے کسی شخص کو بھی معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں ہے۔