فرزانہ صدیق: جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف درج دیگر 6 مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت جاری۔
جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف درج دیگر 6 مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ایڈیشنل جج طاہر عباس سپرا کر رہے ہیں۔ کراچی کمپنی، تھانہ سیکرٹریٹ، تھانہ رمنا، تھانہ ترنول میں درج مقدمات پر سماعت جاری ہے۔
پراسیکیوٹر نے دلائل شروع کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی تاحال صرف تھانہ رمنا میں درج مقدمہ میں شامل تفتیش ہوئے ہیں، ایک مقدمہ کے علاوہ کسی مقدمہ میں شامل تفتیش نہیں ہوئے۔ جس پر چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی وجوہات کے باعث شامل تفتیش نہیں ہو سکے، ہم اب ان مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کیلئے تیار ہیں لیکن پراسیکیوٹر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سینئر افسر بھی تفتیش میں ہوں گے۔
عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کرتے ہوئے ریماکس دیئے کہ کیا ملزم کا سنیئر افسر کے سامنے پیش ہونا ضروری ہے؟ قانون نے راستہ بنا دیا ہے کہ جے آئی ٹی کے سامنے سینئر افسر کے سامنے پیش ہو سکتے ہیں۔ جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ڈی آئی جی کا آفس ساتھ ہے سیکیورٹی کا بھی ایشو نہیں ہو گا شامل تفتیش ہوجائیں۔
عدالت نے تفتشی افسر کو ہدایت کی کہ تھانہ ترنول کا ریکارڑ پیش کیا جائے۔ لیکن تھانہ ترنول میں درج مقدمہ کے تفتیشی کی عدم موجودگی پر ریکارڈ پیش نہیں کیا جا سکا۔ جس پر عدالت نے پراسیکیوٹر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ نا تفتیشی ہے نا ریکارڑ ہے، آپ کیا کر رہے ہیں؟