(ویب ڈیسک)بھارت کے معروف پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کی خبر سے نہ صرف بھارت، پاکستان بلکہ دنیا میں جہاں بھی سدھو موکے چاہنے والےغمگین ہیں، ناقابل یقین بات کو تسلیم نہیں کرپارہے کہ سدھو موسے والاکو بیدردی سے قتل کردیا گیا ہے۔سدھو کے قتل کی مزید تفصیلات سامنےآئی ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سدھو موسے والا کا شوٹر سنتوش جادھو کا قریبی ساتھی سدھیش کامبلے عرف ماہاکل جو ایک اور مقدمے میں پونے پولیس کی تحویل میں ہے، اسی نے سدھو کے قتل کی سازش کے بارے میں پولیس کو معلومات فراہم کیں۔
نماہاکل نے انکشاف کیا کہ کرن جوہر کا نام بھی اس فہرست میں شامل تھا جن سے 5 کروڑ بھتہ لینےکا منصوبہ بنایا گیا تھا، گینگ نے دھمکیاں دے کر کرن جوہر سے پانچ کروڑ روپے وصول کرنے تھے۔
سدھیش نے پولیس کو بتایا کہ کینیڈا میں مقیم گینگسٹر گولڈی برار کے بھائی وکرم برار نے میرے ساتھ انسٹاگرام پر ان منصوبوں پر بات کی تھی۔پولیس کا اس حوالے سے کہناتھا کہ مزید تفتیش کی جارہی ہے کیونکہ ہمیں شبہات ہیں کہ سدھیش نے کرن جوہر کے حوالے سے غلط بیان دیا۔
واضح رہے کہ 29 مئی کی شام کو معروف بھارتی پنجابی گلوکار کو سرعام پر گولیاں ماردیں گئیں تھیں، انہیں پنجاب کے ضلع مانسا کے گاؤں جواہر کے میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔سدھو موسے والا انڈین نیشنل کانگریس کا حصہ تھے اور انہوں نے حالیہ ریاستی انتخابات میں کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا تاہم وہ اپنی نشست ہار گئے تھے۔
الیکشن نتائج آنے کے بعد انہوں نے ایک گانا "سکیپ گوٹ" ریلیز کیا تھا جس میں انہوں نے عام آدمی پارٹی کے کارکنوں کو غدار قرار دیا تھا۔ اس سے پہلے بھی اپنے گانوں کی وجہ سے سدھو موسے والا تنازعات کی زد میں رہے، ان پر اپنے گانوں میں "گن کلچر" کی تشہیر کے الزامات کے تحت مختلف اوقات میں مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔