دل کے مریض خوار، فرش پر بیٹھ کر علاج کروانے پر مجبور ہوگئے

19 Jun, 2021 | 04:11 PM

Arslan Sheikh

زاہد چودھری: پی آئی سی میں دل کے مریض خوار، ایمرجنسی میں علاج معالجے کا حصول مشکل ہوگیا۔ بیڈز اور ویل چیئرز کیساتھ بنچوں پر بھی جگہ نہ بچی، مریض فرش پر بیٹھ کر علاج کروانے پر مجبورہیں۔

صوبےبھر میں امراض قلب کی سب سے بڑی علاجگاہ بھی عدم توجہی اور بد انتظامی سے دوچار ہے، ایمرجنسی میں دل کی تکلیف سے آنیوالے مریضوں کا علاج سُست روی کا شکار ہے،  علاج میں تاخیر سے رش بڑھ گیا۔ بیڈز اور ویل چیئرز کیساتھ ویٹنگ ایریا کے بنچوں پر بھی جگہ نہیں بچی، مریض فرش پر بیٹھ کر علاج کروانے پر مجبور ہیں۔

مریض اور ان کے لواحقین کا شکوہ ہے کہ کئی کئی گھنٹوں کے بعد بھی علاج کیلئے بستر ملنا تو درکنار ایمرجنسی میں پوری ادویات تک میسر نہیں۔ پی آئی سی کی 2 سو بیڈز کی ایمرجنسی میں سہولت ہونے کے باوجود مریضوں کی پرائمری اینجیوگرافی ہورہی ہے نہ معمول کے پروسیجرز، جس کے باعث ایمرجنسی میں رش بہت زیادہ ہے۔ پی آئی سی انتظامیہ ایمرجنسی میں علاج کی فراہمی کی ابتر حالت سدھارنے میں تاحال ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ 

دوسری جانب شہر میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ جاری ہے. چوبیس گھنٹوں کے دوران شہر میں مزید 91 نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے، 4 شہری کورونا میں مبتلا ہونے کے باعث انتقال کر گئے ہیں۔ سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں وائرس کے مجموعی طور پر 255 مریض داخل ہیں، 68 کی حالت تشویشناک ہونے پر وینٹی لیٹر پر زیر علاج رکھا گیا ہے۔ ہسپتالوں کے کورونا آئی سی یوز کے 22 فیصد بیڈ مریضوں کے زیر استعمال ہیں، 78 فیصد بیڈز خالی ہیں.  

مزیدخبریں