پنجاب پولیس کے افسران ماتحتوں کو بھول گئے

19 Jun, 2021 | 01:34 PM

Sughra Afzal

(علی ساہی) میرٹ کا راگ الاپنے والے پنجاب پولیس کے افسران رہائشگاہوں کےحوالے سے ماتحتوں کو بھول گئے، اگلے مالی سال میں چھوٹے ملازمین کی رہائشگاہوں کیلئے ایک بھی سکیم شامل نہیں کی گئی۔ 

 اگلے مالی سال میں پنجاب پولیس کے 12 اعلیٰ افسران کیلئے گھروں کی تعمیر پر کروڑوں خرچ ہونگے، جبکہ ماتحت اہلکار کی رہائش کیلئے ایک بیرک بھی نہیں بنائی جائے گی، ایس پی سے ایڈیشنل آئی جی رینک کے افسران کے 12 گھروں کیلئے  42 کروڑ روپے مختص کردیئے گئے۔

ذرائع کے مطابق لاہور میں 2 ایڈیشنل آئی جیز، 3 ڈی آئی جیز، ڈی پی او لودھراں اور ڈی پی او حافظ آباد کے گھروں کیلئے 19 کروڑ روپے خرچ ہونگے، افسران کے گھروں کی تکمیل 2 سال کے اندر ہوگی، جبکہ آغاز کیلئے بنیادی کام مکمل کر کے کچھ رقم جاری کی جائے گی، قربان لائنز میں ایس پی رینک افسران کے 6 گھروں کی تعمیر اور قربان لائنز کی اپ گریڈیشن کیلئے 23 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

رواں مالی سال میں 15 کروڑ سے زائد کے فنڈز سے افسران کے گھروں کی تزئین و آرائش بھی کروائی گئی ہے، پنجاب بھر میں چھوٹے رینک کے افسران اور کانسٹیبلان کیلئے کوئی بھی رہائشی سکیم شامل نہیں کی گئی۔

علاوہ ازیں لاہور پولیس کے تھانوں میں درخواستیں سننے کے لئے  الگ سے افسر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا، فرنٹ ڈیسک ، کمیونٹی افسر کے بعد اب ڈیوٹی آفیسر درخواستیں سنیں گے۔

 پولیس حکام کے مطابق درخواست گزاروں کو اکثر تھانوں میں افسران کی عدم موجودگی کی شکایات تھیں ۔ افسران کی عدم موجودگی سے سائل کو کئی کئی روز تک تھانوں کے چکر لگانا پڑتے تھے  جس کی وجہ سے  تھانوں میں الگ افسر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا۔

دوسری جانب آئی جی پنجاب انعام غنی نے ایس ایس پی آپریشنزسمیت 7افسران کےتقرروتبادلے کردئیے ، سید ندیم عباس کو ایس ایس پی آپریشنز لاہور تعینات کردیا گیا۔

مزیدخبریں