قیمتی گاڑیوں کی بکنگ کے نام پر شہریوں کو لوٹنے کا معاملہ، عدالت کا تحریری حکم جاری

19 Jun, 2021 | 10:41 AM

Arslan Sheikh

ملک اشرف: قیمتی گاڑیوں کی بکنگ کے نام پر کروڑوں روپے ہتھیانے کا معاملہ، کمرشل کورٹ کے فیصلے کیخلاف ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن کا چار صفحات پر مشتمل عبوری تحریری حکم جاری کردیا، عدالت نے بین الاقوامی تجارتی معاہدے کیخلاف ورزی کے معاملے پر 8 آئینی قابل وضاحت نکات پر معاونت طلب کرلی۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس جواد حسن نے آٹھ قانونی نکات پر معاونت طلب کی ہے کہ کیا ہائیکورٹ کو کسی غیر ملکی کمپنی کیخلاف معاملے پر سماعت کا اختیار ہے؟ کیا دبئی کی ثالثی کارروائی کے دوران پاکستانی مصالحتی قانون کی کارروائی زیر سماعت آ سکتی ہے؟ کیا دبئی انٹرنیشنل فنانشل سنٹر میں جاری ثالثی کارروائی کیساتھ ساتھ پاکستانی عدالتو ں میں اسی معاملے کی سماعت ہو سکتی ہے؟ پاکستان میں عدالتوں کی خود مختاری کیا ہے؟

کیا فریقین کے غیر ملکی معاہدے پر ضابطہ دیوانی کے تحت کارروائی کی جا سکتی ہے؟ کیا غیر ملکی ثالثی ایوارڈ سے قبل پاکستان میں زیر سماعت کیس میں حکم امتناعی جاری کیا جا سکتا ہے؟ کیا غیر ملکی مصالحتی ایوارڈ پر کوئی بین الاقوامی سطح پر فلسفہ قانون موجود ہے؟

کیا فریقین نے غیر ملکی ثالثی کیلئے رضامندی ظاہر کی؟ کیا غیر ملکی ثالثی عدالت کے فیصلے پاکستانی ثالثی عدالتو ںمیں چیلنج ہوسکتے ہیں؟ عدالت نےمزید سماعت 28 جون تک ملتوی کر دی۔  

واضح رہے معروف گاڑی پورشے کے ڈیلرنے متعدد افرادسے 70 کروڑ روپے کا فراڈ کیا تھا اور نئے ماڈل کی گاڑی بک کرنے کےلئے کروڑوں روپے وصول کرنے کے بعد ڈیلربیرون ملک فرار ہو گیا تھا۔ ملزم ابوزر بخاری نے گلبرگ اور کینٹ میں دفاتر بنا رکھے تھے ڈیلر کے خلاف متاثرہ افرادنے متعددمقدمات درج کروا رکھے ہیں۔  

مزیدخبریں