( بسام سلطان ) اتوار کے دن پاکستان بھر میں سورج گرہن ساڑھے نو بجے سے لیکر ساڑھے بارہ بجے تک جاری رہنے کے امکانات ہیں، سورج گرہن کیا ہے اور اس کے انسانی جسم پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟
ماہرین فلکیات کے مطابق زمین پر سورج گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند دورانِ گردش زمین اور سورج کے درمیان آ جاتا ہے، جس کی وجہ سے سورج کا مکمل یا کچھ حصہ دکھائی دینا بند ہو جاتا ہے۔ اس صورت میں چاند کا سایہ زمین پر پڑتا ہے چونکہ زمین سے سورج کا فاصلہ زمین کے چاند سے فاصلے سے 400 گنا زیادہ ہے اور سورج کا محیط بھی چاند کے محیط سے 400 گنا زیادہ ہے، اس لیے گرہن کے موقع پر چاند سورج کو مکمل یا کافی حد تک زمین والوں کی نظروں سے چھپا لیتا ہے۔چاند کے سورج اور زمین کے درمیان آجانے کا عمل سورج گرہن کہلاتا ہے۔
سورج گرہن انسانی جسم خصوصی طور پر آنکھوں کے لئے مضر ثابت ہو سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق سورج گرہن کے موقع پر تھوڑی سی لاپرواہی انسان کو بینائی سے مکمل محروم کر سکتی ہے۔ آئی سپیشلسٹ ڈاکٹر ناصر چوہدری نے بتایا کہ سورج گرہن کے دوران آنے والی سورج کی شعائیں آنکھوں کے لئے خطر ناک ہو سکتی ہیں۔ بے دھیانی یا مستی میں سورج کی طرف ایک پل کے لئے دیکھنا بھی بینائی کو مکمل ضائع کر سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے موقع پر بے خیالی یا تجسس میں سورج کی طرف چند لمحات کا دیکھنا بھی انسان کو قوت بینائی سے تا حیات محروم کر سکتا ہے، زیادہ تجسس ہو تو ٹی وی پر دیکھ لیں۔
شہریوں سے درخواست ہے باہر نکلنے سے گریز، اگر باہر نکلیں تو آنکھوں پر یو وی چشمہ اور جسم کو ڈھانپ لیں تاکہ سورج کے شعاعوں سے محفوظ رہیں۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے جولائی سے ستمبر کے دوران ملک میں مون سون بارشوں کی پیش گوئی کردی، مون سون بارشیں معمول سے 10فیصدزائد ہوں گی،محکمہ موسمیات نے خبردارکیا ہے کہ مون سون ٹڈیوں کی افزائش کے لیے موزوں ماحول فراہم کرے گا.
یاد رہے اسی ماہ کے شروع میں لاہور سمیت پاکستان بھر میں چاند گرہن ہوا تھا۔