مال روڈ (سعدیہ خان) کورونا وائرس کے باعث تنہائی اور نفسیاتی دباؤ کے کیسز میں اضافہ ہونے لگا۔ ماہرین کے مطابق کورونا کو شکست دینے والے افراد کو معاشرتی امتیازی سلوک کا سامناہے جس کی وجہ سے نفسیاتی مسائل بڑھ رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے باعث تنہائی اور نفسیاتی دباؤ کے کیسز میں اضافہ ہونے لگا ہے ماہرین کے مطابق کورونا کو شکست دینے والے افراد کو معاشرتی امتیازی سلوک کا سامناہے جس کی وجہ سے نفسیاتی مسائل بڑھ رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران لمبے عرصے تک گھر میں بند رہنا اور سنسنی خیز خبریں بے چینی اور ذہنی دباؤ میں اضافہ کررہی ہیں۔
جس کی وجہ منفی رویے اور شہریوں میں اضطراب بڑھ رہا ہے، معاشرے کی بے حسی کا عالم یہ ہے کہ کورونا مریض کو اچھوت سمجھ کر غیر مناسب رویہ رکھا جارہا ہے۔ جس کی وجہ سے ڈپریشن جیسے امراض کے سنگین نتائج نکل رہے ہیں۔ کورونا سے شفا یاب ہونے والے نفسیاتی امراض سے جنگ جیتنے کی کوشش میں ہیں،
ماہرین کے مطابق کورونا جیسی بیماری سے لڑنے کے لئے ذہنی اور جسمانی تندرستی انتہائی ضروری ہے۔ اگر قوت مدافعت کمزور پڑ گئی تو کورونا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بہتر زندگی گزارنے کے لئے جسمانی اورذہنی آسودگی ضروری ہے۔
کچھ روز قبل طبی ماہرین نے ایک تحقیق کے بعد انکشاف کیا تھا کہ کورونا وائرس صرف نظام تنفس کی بیماری نہیں ہے بلکہ یہ خون کی شریانوں کی بھی بیماری ہے، اس نئی تحقیق سے اس امر کی وضاحت میں مدد مل سکتی ہے کہ کووِڈ 19 کے مریضوں کو دل کے دورے کا کیوں سامنا ہو رہا ہے، خون کے لوتھڑے کیوں جمع ہو رہے ہیں اور اس طرح کی دوسری علامات کیوں ظاہر ہو رہی ہیں، اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ اس وقت کورونا کی بیماری کا غلط طریقے سے علاج کیا جارہا ہے۔